data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایما پر شوگر اور مٹاپے جیسی دیرینہ بیماریوں میں مبتلا افراد کو امریکی ویزا دینے سے انکار کرنے کا نیا قانون تیار کرلیا گیا ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ نے دنیا بھر کی امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو تازہ ہدایات جاری کی ہیں۔ عام طور پر امریکی ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کی صحت کی جانچ امیگریشن حکام کی جانب سے کی جاتی ہے، اس دوران ٹی بی جیسی متعدی بیماریوں کے لیے اسکریننگ کی جاتی ہے۔ اب ان قوانین میں ترمیم کی گئی ہے اور مزید بیماریوں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق حکام یہ جانچیں گے کہ کیا درخواست دہندہ کسی طویل مدتی بیماری میں مبتلا ہے؟ اور اگر اسے امریکا میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے تو کیا اس سے حکومت پر مالی بوجھ بڑھے گا؟ ان نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے ویزا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ درخواست دہندہ کی صحت کو لازمی طور پر مدنظر رکھا جائے۔ دل کے امراض، سانس کی بیماریاں، کینسر، ذیابیطس، میٹابولک اور اعصابی بیماریاں، اور ذہنی صحت کے مسائل کے شکار افراد کی دیکھ بھال کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح مٹاپے کی وجہ سے دمہ، نیند کی کمی اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ایسے مریضوں کو طویل مدتی علاج کی ضرورت ہوتی ہے جو حکومت کے لیے بھاری خرچ ثابت ہوتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ویزا افسران مہاجرین کی صحت کا جائزہ لے کر یہ طے کریں کہ آیا وہ سرکاری وسائل پر انحصار کریں گے یا نہیں۔ اگر وہ حکومت پر بوجھ بننے کے امکانات رکھتے ہیں تو انہیں امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ ویزا افسران اس بات کی تصدیق کریں کہ آیا درخواست دہندہ امریکی حکومت کی مالی مدد کے بغیر اپنا علاج خود برداشت کر سکتا ہے یا نہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

جاپان: جنگلی ریچھوں کے حملے کے بڑھتے واقعات، درجنوں افراد کی موت کے بعد فوج طلب

جاپان میں بھورےجنگلی ریچھوں کے حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، جس کے تدارک کے لیے متاثرہ علاقوں میں فوج طلب کرلی گئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق شمالی جاپان میں بھورے جنگلی ریچھوں کے حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، رواں سال اپریل کے مہینے سے اب تک ریچھ کے 100 سے زائد حملوں کے واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں درجنوں افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

جاپانی حکام کے مطابق زیادہ تر حملے اسکولوں، ریلوے اسٹیشنز اور راشن کی دکانوں کے ارد گرد دیکھنے میں آئے ہیں۔

جاپانی حکومت نے ریچھ کی آبادی کو قابو پانے کی کوششوں میں تیزی لانے کے لیے مقامی افسران کو ریچھ کے شکار کے لیے تربیت دی جائے گی۔

دوسری جانب شمالی جاپان کے اکیتا ریجن کے گورنر نے کہا ہے کہ علاقائی قانون نافذ کرنے والے ادارے اس حوالے سے مایوسی کا شکار ہیں کہ جنگلی ریچھوں کے تدارک کے لیے ان کے پاس بہتر وسائل موجود نہیں ہیں۔

ریچھ کے حملوں سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں فوج کو ریچھوں کو قابو کرنے لیے جال پھیکنے والی بندوقوں اور مخصوص اسپرے کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی نئی ویزا پالیسی، موٹاپا اور ذیابیطس والے افراد کا داخلہ بند
  • کراچی : جہازوں کو پہلے آئیں‘ پہلے پائیں کی بنیاد پر برتھ دینے کا فیصلہ
  • ذیابیطس، دل کے امراض اور موٹاپے میں مبتلا افراد کی امریکی ویزا درخواستیں مسترد کی جا سکتی ہیں
  • امریکی ویزا اور گرین کارڈ کے قواعد مزید سخت کردیے گئے
  • حکومت نے ایل این جی کنکشن کے لیے درخواست دینے والے صارفین کو خبردار کردیا
  • شمالی کوریا نے امریکی پابندیوں کا جواب دینے کا اعلان کردیا
  • 8 لاکھ روپے لے کر آسٹریلیا کا جعلی ورک ویزا دینے والا گرفتار
  • لاکھوں روپے وصولی کے باوجود جعلی ویزا لگا کر دینے والا انسانی اسمگلر گرفتار
  • جاپان: جنگلی ریچھوں کے حملے کے بڑھتے واقعات، درجنوں افراد کی موت کے بعد فوج طلب