فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کا گیس کے اضافی بل مستر د کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) نے سوئی ناردرن گیس کی جانب سے صنعتوں کو بھجوائے گئے 75 ارب روپے کے بل مسترد کردیے ہیں صدر ایف پی سی سی آئی نے فوری طور پر وزیراعظم اور متعلقہ افراد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوری ایکشن نا لینے پر کاروباربند کرنے کی دھمکی دی ہے.
(جاری ہے)
لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی ریجنل چیئرمین زین افتخار نے کہا کہ قانون کے مطابق جو بل ادا ہو چکے ہیں وہ دوبارہ نہیں لیے جا سکتے، صنعتوں کا پہلے ہی پہیہ جام ہے اب ایک بار پھر ظلم کیا جا رہا ہے نائب صدر ایف پی سی سی آئی ذکی اعجاز نے کہا کہ پہلے ہم نے ایف بی آر کے ٹیکس آرڈیننس کے خلاف جنگ جیتی، اب ایک بار پھر سوئی گیس نے صنعتوں پر حملہ کیا ہے، ایس آئی ایف سی اور وزیراعظم فوری طور پر نوٹس لے کر آج ہی اس معاملے کا حل نکالیں. انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہماری بات نا سنی تو پھر ہم آئندہ سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے، اوگرا اور سوئی گیس کے اندرونی معاملے کا خمیازہ ہم کیوں بھگتیں؟ ہمیں پہلے اس معاملے سے آگاہ بھی نہیں کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی معاشی پالیسیوں کے خلاف یہ سارے محکمے کام کر رہے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹیرف سے اضافی آمدن‘ امریکیوں کو فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-08-2
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کو ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدن میں سے زیادہ تر شہریوں کو کم از کم 2 ہزار
ڈالر بطور ڈیویڈنڈ ادا کیے جائیں گے۔صدر ٹرمپ نے اتوار کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ امریکیوں کو ڈیویڈنڈ ادا کرنے کا اعلان کیا تاہم یہ واضح کردیا کہ زیادہ آمدن والے امریکی اس سے محروم رہیں گے۔ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہم کھربوں ڈالر حاصل کر رہے ہیں اور بہت جلد اپنے 37 کھرب ڈالر کے بھاری قرضے کی ادائیگی شروع کریں گے۔ ہر شخص کو (زیادہ آمدنی والے افراد کے علاوہ) کم از کم 2 ہزار ڈالر ادا کیے جائیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فی الحال امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ کی جانب سے نافذ کردہ تجارتی ٹیرف کے قانونی جواز کا جائزہ لے رہی ہے، اس سے قبل ماتحت عدالتوں نے ان میں سے کئی محصولات کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔یاد رہے کہ اکتوبر میں ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں عوام کے لیے ایک سے 2 ہزار ڈالر کی رقم تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور کہا تھا کہ ان کے نافذ کردہ محصولات سے امریکا کو سالانہ ایک کھرب ڈالر سے زائد آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔