پاکستان اور ٹرمپ حکومت کی بڑھتی قربت نے بھارت کی تشویش میں اضافہ کردیا، فنانشل ٹائمز
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
پاکستان اور ٹرمپ حکومت کی بڑھتی قربت نے بھارت کی تشویش میں اضافہ کردیا، فنانشل ٹائمز WhatsAppFacebookTwitter 0 12 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:(آئی پی ایس) عالمی شہرت یافتہ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں غیر متوقع بہتری آئی ہے، جس نے بھارت کو سخت پریشان کر دیا ہے۔
یہ پیشرفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سفارتی رابطوں کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے اس سال موسم گرما میں دو بار امریکا کے اعلیٰ سطحی دورے کیے۔ سب سے حالیہ دورہ فلوریڈا کا تھا، جہاں انہوں نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں شرکت کی۔
اس سے قبل جون میں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے صدر ٹرمپ کے ساتھ دو گھنٹے کا نجی دوپہر کا کھانا کھایا، جو پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں میں سب سے خونریز جھڑپ کے صرف ایک ماہ بعد ہوا تھا۔
یہ ملاقات اس لیے بھی اہم سمجھی جا رہی ہے کیونکہ ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر کھلے عام تنقید کی تھی۔ تاہم، اب منظرنامہ یکسر بدل چکا ہے۔
ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن کے سینیئر تجزیہ کار مائیکل کوگل مین نے فنانشل ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا: “امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں یہ پیشرفت حیران کن ہے۔ میں اسے ایک غیر متوقع دوبارہ آغاز بلکہ ایک نیا دور کہوں گا۔ پاکستان نے اس غیر روایتی صدر سے تعلقات بڑھانے کا فن خوب سمجھ لیا ہے۔”
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یہ کامیابی ایک جامع حکمتِ عملی کے ذریعے حاصل کی ہے، جس میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، صدر ٹرمپ کے بزنس نیٹ ورک میں موجود اہم شخصیات تک رسائی، توانائی، معدنی وسائل اور کرپٹو کرنسی سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وائٹ ہاؤس کے لیے مثبت پیغام رسانی پر بھی زور دیا گیا۔
فنانشل ٹائمز نے ایک بڑی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ مارچ میں پاکستان نے داعش-خراسان کے ایک اہم ملزم کو گرفتار کر کے امریکی حکام کے حوالے کیا، جو 2021 کے کابل ایئرپورٹ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس گرفتاری کو اپنے “اسٹیٹ آف دی یونین” خطاب میں پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے سراہا۔
مزید برآں، اپریل میں ٹرمپ کی حمایت یافتہ کرپٹو کرنسی منصوبہ ورلڈ لبرٹی فنانشل اور پاکستان کے کرپٹو کونسل کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا۔ اس منصوبے کے بانیوں میں سے ایک نے پاکستان کے دورے کے دوران ملک کے وسیع معدنی وسائل کی تعریف کی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت اس تیزی سے بدلتے تعلقات پر سخت برہم ہے، خاص طور پر اس وقت جب امریکا نے بھارت پر درآمدی ٹیرف 50 فیصد کر دیا جبکہ پاکستان کے لیے یہ شرح صرف 19 فیصد رکھی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹرمپ کے اس بیان کی بھی تردید کی کہ امریکا نے مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر میں ثالثی کی تھی۔ بھارت کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کی افواج نے براہ راست بات چیت کے ذریعے طے کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا امریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا سعودی عرب سمیت 24ممالک میں 15ہزار 953پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف سی ڈی اے کی پھرتیاں، سنیئرز نظر انداز، 4منظور نظر 18اسکیل لینے میں کامیاب، جونیئرز افسران کو پروموشن دینے پر سنیئرز افسران میں بے... وزیراعظم شہباز شریف نے کیپٹن رفاقت حسین کوچیف ناٹیکل سرویئر تعینات کرنے کی منظوری دیدی علی ریاض ملک کی 405کنال اراضی 34 لاکھ 20 ہزار روپے فی کنال فروخت پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی تشریح پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فنانشل ٹائمز پاکستان اور پاکستان کے کے درمیان نے بھارت کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
وزیرِاعظم شہباز شریف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نہایت خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ملاقات کی، وی نیوز نے سابق سفیر اور تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ امریکی صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور فیلڈ مارشل سے ملاقات کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔
سابق سفیر سردار مسعود خان نے کہا کہ یہ سال پاک امریکا تعلقات کے لیے اچھا رہا ہے اور امریکی صدر اور وزیراعظم کی ملاقات ایک تاریخی ملاقات ہے، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے ہمراہ اس ملاقات کی تصویریں دیکھ کر لگتا ہے کہ ملاقات خوشگوار رہی۔
’پاکستان کو اس خطے میں امن اور سلامتی کے لیے ایک بڑا ٹاسک دیا جا رہا ہے اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں امن کے حوالے سے پاکستان کا نیا کردار سعودی عرب اور پاکستان کے مابین دفاعی معاہدے سے سامنے آیا ہے۔‘
سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان امریکا کے لیے ایک بڑی تجارتی منڈی ہے، اس ملاقات کے بعد نئے تجارتی دروازے کھلے ہیں کرپٹو کے مالیاتی محاذاور تیل کے نئے ذخائر تلاش کرنے میں پاکستان اور امریکا کا ساتھ رہے گا۔
’پاکستان اور امریکا کا دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے میں ہمیشہ سے یہ تعلق رہا ہے، ہندوستان دہشتگردی کے نیٹورک کی سربراہی کر رہا ہے اور اس کا واحد نشانہ پاکستان ہے، دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ مل کر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑیں گے۔‘
سابق سفیر نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان کرپٹو کا معاہدہ ہو چکا ہے، پاکستان میں موجود قیمتی منرلز کے حوالے سے بھی ایک معاہدہ ہو چکا ہے، متبادل توانائی کے شعبے میں بھی امریکا سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
’امید کی جا رہی ہے کہ زراعت کے شعبے میں بھی امریکا سرمایہ کاری کرے گا، پاکستان کے پاس ایک سنہری موقع ہے کہ ایک طرف تو وہ چین کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور دوسری طرف امریکا کے ساتھ بھی اس کے تعلقات خوشگوار ہو رہے ہیں۔‘
سینیئر صحافی انصار عباسی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی نظر سے اگر دیکھا جائے تو یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن میرے خیال میں امریکا کی نہ دوستی اچھی ہے اور نہ ہی دشمنی، انہوں نے امریکی صدر کو ایک غیر متوقع شخصیت قرار دیا۔
’پاکستان کو امریکا یا ٹرمپ کے ساتھ معاملات میں انتہائی محتاط رہنا چاہیے، ماضی میں ہم نے اس کا بہت نقصان اٹھایا ہے، ہمیں اپنے قومی اور دینی مفاد کا خیال رکھتے ہوئے امریکا کے شر سے بچنےکی کوشش کرنی چاہیے۔‘
انصار عباسی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ امریکا کے ساتھ اپنے غیر جانبدار تعلقات کو آگے بڑھائے، ماضی میں امریکا نے ہمیں بغیر کسی قصور کے سخت نشانہ بناتے ہوئے ہمارے ایٹمی پروگرام پر بھی تنقید کی ہے، اس کے علاوہ ہمیں دہشت گردی کا شکار بھی کیا ہے اور ہم پر دہشت گردی کے الزام بھی لگائے ہیں۔
’ہمیں امریکا سے بچنا چاہیے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ہوتے ہوئے اس کی ضرورت اور بھی زیادہ ہے، پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے حکومتی پالیسی اچھی ہے لیکن میرے خیال میں ہمیں کوئی ایسا وعدہ نہیں کر دینا چاہیے کہ جس سے ہمارے قومی مفاد کو نقصان پہنچے۔‘
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز کے مطابق امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کی ملاقات کا پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا، پاکستان نے منرلز اور مائنز میں آگے بڑھنا ہے تو اس ضمن میں امریکی مدد اسے حاصل ہو گی، اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں کمی ہو جائے۔
’اس سے پاکستان میں سیاسی استحکام ہو گا جس سے معاشی استحکام بڑھے گا، جیسے امریکی کمپنیاں کاروبار کے لیے بھارت کا رخ کرتی ہیں تو اب ہو سکتا ہے کہ کمپنیاں پاکستان کا بھی رخ کریں، اس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی صدر پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ شہباز شریف عاصم منیر فیلڈ مارشل وائٹ ہاؤس وزیر اعظم