ژوب میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4روز میں بھارتی حمایت یافتہ 50 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
احمد منصور :سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ژوب میں آپریشن کے دوران بھارت کی سرپرستی میں سرگرم مزید 3 خوارج کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے، چار روز سے جاری آپریشن میں ہلاک خوارج کی تعداد 50 ہوگئی۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ژوب آپریشن میں 8 اگست کو 33 جبکہ 9 اگست کو 14 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
وفاقی حکومت کا14اگست کوعام تعطیل کااعلان
ترجمان پاک فوج کے مطابق آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے مزید 3 بھارتی سپانسر خوارج سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے پرعزم ہیں، امن و استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ہر صورت ناکام بنائیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
چاغی آپریشن: زبیر نے خودکشی کی، نثار فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا، دہشتگرد جہانزیب
کوئٹہ ( نیوزڈیسک) چاغی میں ہتھیار ڈالنے والے فتنہ الہندستان کے دہشتگرد جہانزیب نے اعترافی بیان میں ہوش رُبا انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ زبیر بلوچ نے خود کو گولی مار لی تھی جبکہ نثار فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں فتنہ الہندستان کے دہشتگروں کے خلاف بڑی کارروائی کی جس میں دو دہشت گرد زبیر بلوچ اور نثار ہلاک جبکہ جہانزیب نے ہتھیار ڈال دیئے۔
اعترافی بیان میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد بلوچستان کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: دہشتگرد شہریوں کو نشانہ بنا رہے، ریاستی رٹ چیلنج نہیں ہونے دینگے: وزیراعلیٰ بلوچستان
ہتھیار ڈالنے والے دہشتگرد جہانزیب نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ میرا اصلی نام جہانزیب علی جبکہ تنظیمی نام علی جان ہے، میں زبیر احمد کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔
جہانزیب نے بتایا کہ میں گزشتہ دو سال سے تنظیم کے ساتھ ہوں جہاں زبیرتخریبی منصوبہ بندی کرتا تھا، تئیس اور چوبیس ستمبر کی رات سکیورٹی فورسز نے ہمارے گھر کو گھیرے میں لے کر ہمیں ہتھیار ڈالنے کا کہا تھا۔
گرفتار عسکریت پسند نے مزید بتایا کہ دہشت گرد نثار اور زبیر نے سکیورٹی فورسز کے اعلان پر فائرنگ شروع کردی، زبیر نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو گولی مار لی جبکہ نثار سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
جہانزیب نے یہ بھی بتایا کہ میں نے اپنے ہتھیار رکھ دیئے اور سکیورٹی فورسز نے مجھے زندہ گرفتار کرلیا، میرے قریبی ساتھیوں کےمرنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ مسئلہ کا حل لڑائی جھگڑے میں نہیں۔
اعترافی بیان میں جہانزیب نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرہ میں بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور بلوچ یکجہتی کمیٹی جیسی تنظیموں کا کردار گمراہ کن رہا ہے، یہ تنظیمیں نوجوانوں کو لڑانے کا باعث بن رہی ہیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد بلوچستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی اور دیگر تنظیمیں نوجوانوں کو ورغلا کر اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔
Post Views: 1