احسن اقبال نے ماہانہ ترقیاتی رپورٹ جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ماہانہ ترقیاتی رپورٹ جاری کر دی۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2025ء میں اقتصادی اشاریے مثبت رہے ہیں، جولائی میں برامدآت میں 17 فیصد اضافہ ہوا، جاری کھاتوں کا خسارہ 2 ارب 10کروڑ ڈالر مثبت رہا۔
انہوں نے کہا کہ جولائی میں ترسیلات زر ساڑھے 7 فیصد بڑھیں، ترسیلات 3 ارب 20 کروڑ ڈالر رہیں۔ ابھی سفر لمبا ہے، ترقی کے سفر میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ افراط زر نیچے آچکا ہے، گزشتہ مالی سال ترقیاتی بجٹ کی مد میں 1068 ارب روپے خرچ کیے۔ جولائی میں مہنگائی 4.
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں زرعی شعبے کا ڈیجیٹل سینسس کیا گیا ہے، ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی لانچ کیا گیا، 2035ء تک پاکستانی راکٹ کو چاند پر بھیجنے کا پلان ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عالمی ادارے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھا رہے ہیں، امریکا سے ٹیرف طے کیے ہیں، آنے والے سالوں میں مثبت نتائج آئیں گے۔
وزیر منصوبہ بندی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی کاروباری برادری پر منحصر ہے کہ امریکی ٹیرف سے کس قدر فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستان کے لیے عالمی حالات بہت سازگار ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے
پڑھیں:
بھارت: امیروں اور غریبوں کے درمیان فرق میں غیرمعمولی اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں 2000 ء سے 2023 ء کے درمیان بالائی سطح کے ایک فیصد امیر ترین افراد کی دولت میں 62 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ عالمی عدم مساوات پر ایک نئی رپورٹ کے مطابق پچھلی دہائیوں میں بھارت میں امیروں اور غریبوں کے درمیان دولت کا فرق غیرمعمولی حد تک بڑھ گیا ہے۔ جی 20 ٹاسک فورس کی جاری کردہ نئی رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران بالائی سطح کے ایک فیصد افراد نے اپنی دولت کے حصے میں 62 فیصد اضافہ کیا۔ جنوبی افریقا کی جی20 صدارت میں بنائی گئی اس کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی کل آبادی کے امیر ترین ایک فیصد افراد نے 2000ء کے بعد سے بننے والی نئی دولت کا 41 فیصد حصہ حاصل کیا۔ ورلڈ ان ایکویلٹی لیب کے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ میں دنیا کی نچلی 50 فیصد آبادی کی دولت میں صرف ایک فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا دوسرے الفاظ میں، امیر ترین ایک فیصد نے نچلے 50 فیصد کی نسبت 2ہزار 655 گنا زیادہ دولت میں اضافہ کیا۔ ٹاسک فورس نے سفارش کی کہ عدم مساوات پر ایک نیا عالمی پینل تشکیل دیا جائے جو انٹرگورنمنٹل پینل آن کلائمٹ چینج کی طرز پر ہو۔ یہ پینل عدم مساوات کے اسباب اور اثرات کی نگرانی کرے گا اور حکومتوں و پالیسی سازوں کو رہنمائی فراہم کرے گا۔ رپورٹ کے مصنفین نے خبردار کیا کہ جن ممالک میں معاشی عدم مساوات زیادہ ہے، وہاں جمہوری نظام زوال پذیر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔نوبیل انعام یافتہ ماہرِ معاشیات جوزف اسٹگلٹز اور عالمی عدم مساوات پر آزاد ماہرین کی غیر معمولی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ یہ صرف غیرمنصفانہ نہیں بلکہ معاشرتی ہم آہنگی کو بھی کمزور کرتا ہے۔ یہ ہماری معیشت اور سیاست دونوں کے لیے خطرہ ہے۔یہ کمیٹی جنوبی افریقاکے صدر سیرل رامافوسا کی درخواست پر تشکیل دی گئی تھی۔ رامافوسا نومبر 2025 ء تک جی20 گروپ کی صدارت سنبھالے ہوئے ہیں، جس کے بعد یہ ذمہ داری امریکا کو منتقل کی جائے گی۔ رپورٹ کے مصنفین نے مکمل طوفان کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا، یوکرین جنگ، اور تجارتی تنازعات جیسے عالمی بحرانوں نے غربت اور عدم مساوات کو مزید بڑھایا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا میں ہر 4میں سے ایک شخص کو اکثر کھانا چھوڑنا پڑتا ہے، جبکہ ارب پتیوں کی دولت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ 2020ء کے بعد سے عالمی سطح پر غربت میں کمی رک گئی ہے اور کچھ علاقوں میں اضافہ ہوا ہے۔مزید برآں 2.3 ارب افراد کو درمیانی یا شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے، جو کہ 2019 ء کے مقابلے میں 33.5 کروڑ زیادہ ہے۔