پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی peshawar high court WhatsAppFacebookTwitter 0 12 August, 2025 سب نیوز
پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے عمر ایوب اور شبلی فراز کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹی فائی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف مزید کارروائی سے بھی روک دیا اور درخواست پر مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔
عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 اگست تک جواب طلب کر لیا۔
عدالت میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود کو مس گائیڈ کیا ہے، آرٹیکل 63(2) کی غلط تشریح کی گئی ہے ، الیکشن کمیشن سید یوسف رضا گیلانی کے کیس کا حوالہ دے رہا ہے جو یہاں ٹھیک نہیں ہے، سید یوسف رضا گیلانی کا کیس اس کیس سے بلکل مختلف تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی سزا آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت سات رکنی بینچ نے فیصلہ کیا، پی ٹی آئی نے 190 سیٹیں جیتیں اور اب ہم 77 اراکین رہ گئے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ہم نے باقی کیسز میں نوٹس جاری کئے ہیں، اس میں بھی کر لیں گے، اس پر بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ ہماری درخواست ہے الیکشن کمیشن کو مزید کارروائی سے روک دیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکھوپڑی سنک گئی تو۔۔۔‘؛ متھن چکرورتی کی بلاول اور پاکستانیوں کو انتہائی نازیبا دھمکی علاقہ چھوڑنے سے انکار، باجوڑ اور خیبرمیں فتنہ الخوارج کیخلاف کارروائی کا فیصلہ ژوب میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 4روز میں بھارتی حمایت یافتہ 50 خوارج ہلاک پاکستان اور ٹرمپ حکومت کی بڑھتی قربت نے بھارت کی تشویش میں اضافہ کردیا، فنانشل ٹائمز امریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا سعودی عرب سمیت 24ممالک میں 15ہزار 953پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف سی ڈی اے کی پھرتیاں، سنیئرز نظر انداز، 4منظور نظر 18اسکیل لینے میں کامیاب، جونیئرز افسران کو پروموشن دینے پر سنیئرز افسران میں بے...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ
پڑھیں:
نئی دہلی میں راہول گاندھی سمیت اپوزیشن کے متعدد رہنما گرفتار
بھارتی اپوزیشن لیڈر اور انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا وفد مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ کر رہا تھا۔
پولیس نے اس دوران کانگریس جنرل سیکرٹری پریانکا گاندھی، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادیو سمیت متعدد اپوزیشن رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا۔
راہول گاندھی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب ہم الیکشن کمیشن پہنچے تو انڈیا الائنس کے ارکان کو روک کر حراست میں لے لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی چوری اب پورے ملک کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ سیاست کی نہیں بلکہ جمہوریت کے تحفظ کی جنگ ہے۔ بھارتی آئین ایک فرد، ایک ووٹ کی ضمانت دیتا ہے، اس لیے شفاف ووٹر لسٹ اور عوام کے جمہوری حقوق کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔
आज जब हम चुनाव आयोग से मिलने जा रहे थे, INDIA गठबंधन के सभी सांसदों को रोका गया और हिरासत में ले लिया गया।
वोट चोरी की सच्चाई अब देश के सामने है।
यह लड़ाई राजनीतिक नहीं - यह लोकतंत्र, संविधान और ‘एक व्यक्ति, एक वोट’ के अधिकार की रक्षा की लड़ाई है।
एकजुट विपक्ष और देश का हर… pic.twitter.com/SutmUirCP8
واضح رہے کہ 2 روز قبل راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمیشن اور حکمران جماعت بی جے پی پر عام انتخابات میں ووٹ چوری کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دھاندلی کے تحت ڈپلیکیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں، جعلی پتوں کا اندراج کیا گیا اور بعض حلقوں میں جعلی تصاویر کا استعمال ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کم از کم 100 نشستوں پر انتخابی عمل میں ہیرا پھیری کی گئی اور اگر یہ جعل سازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج وزیراعظم نہ ہوتے۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کا یہ رویہ آئین سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مبینہ دھاندلی کے خلاف قانونی اور سیاسی محاذ پر بھرپور کارروائی کریں گے۔