روس کی جانب سے بھارت کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے جدید ایس 400 میزائل سسٹم کی مزید فراہمی کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

روس کی فیڈرل سروس برائے عسکری و تکنیکی تعاون کے سربراہ دمتری شوگایف نے اس کی تصدیق کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار

ایس 400 ایسا دفاعی نظام ہے جو طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام 2007 سے روس کی فوجی صلاحیت کا حصہ ہے اور 400 کلومیٹر تک اہداف کو نشانہ بنانے کی طاقت رکھتا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے کے مطابق دمتری شوگایف نے کہا ہے کہ بھارت پہلے ہی اس نظام سے لیس ہے اور اس تعاون کو مزید وسعت دینے کی گنجائش موجود ہے۔ ان کے مطابق: ’یہ نئی ترسیلات کا امکان پیدا کرتا ہے، فی الحال ہم گفت و شنید کے مرحلے میں ہیں۔‘

بھارت نے 2018 میں روس کے ساتھ 5.

5 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت پانچ ایس 400 ٹرائمف سسٹم خریدنے پر اتفاق ہوا تھا۔ ان میزائل نظاموں کو چین کے خطرے کے تناظر میں اہم تصور کیا جاتا ہے، تاہم ترسیل میں متعدد بار تاخیر ہوئی اور بقیہ 2 یونٹس اب 2026 اور 2027 میں فراہم کیے جانے کی توقع ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جاری مذاکرات دونوں ممالک کی جانب سے دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کی کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

حال ہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر چین میں ہونے والی ملاقات کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یقین دلایا کہ بھارت اور روس نے ہمیشہ مشکل حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ پیوٹن نے اس موقع پر مودی کو اپنا قریبی دوست قرار دیا۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے امریکی دباؤ کے باوجود روس سے توانائی اور دفاعی سازوسامان کی خریداری جاری رکھی ہے اور ماسکو اس فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 2020 سے 2024 کے درمیان بھارت کی اسلحہ درآمدات میں روس کا حصہ 36 فیصد رہا، جب کہ فرانس 33 فیصد اور اسرائیل 13 فیصد کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

یاد رہے کہ مئی 2025 کے دوسرے ہفتے میں پاکستان اور بھارت کے مابین جھڑپوں کے دوران پاکستان نے بھارت کا ایس 400 سسٹم تباہ کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے بھارت کو ایس-400 میزائل سسٹمز کی ترسیل روک دی، وجہ کی بنی؟

پاک فوج کے مطابق جے ایف-17 تھنڈر طیاروں نے ہائپرسانک میزائلوں کے ذریعے آدم پور کی فوجی تنصیبات اور جالندھر کے ایئر بیس پر حملہ کیا، جس میں آدم پور میں نصب ایس 400 نظام تباہ ہوگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایس 400 بھارت پاکستان بھارت جنگ روس مذاکرات جاری میزائل نظام کی فراہمی وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایس 400 بھارت پاکستان بھارت جنگ مذاکرات جاری میزائل نظام کی فراہمی وی نیوز کے مطابق

پڑھیں:

پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ خطے پر امریکہ بھارت دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج بھارتی فوجی مشقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ 

طاہر اندرابی نے مزید کہا کہ یہ سوال  کہ پاکستان نے کتنے بھارتی جنگی جہاز گرائے؟ بھارت سے پوچھنا چاہیے، حقیقت بھارت کے لیے شاید بہت تلخ ہو ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک افغان تعلقات میں پیشرفت بھارت کو خوش نہیں کرسکتی لیکن بھارت کی خوشنودی یا ناراضی پاکستان کے لیے معنی نہیں رکھتی۔ 

شہر قائد میں سڑکوں پر کرسیاں اور ٹیبل لگانے والے 103 ہوٹل سیل

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • شہرِ قائد میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
  • استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، اعلامیہ جاری