ویب ڈیسک :نادرا کے ترجمان شباہت علی نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کو فنگر پرنٹس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے نادرا اب ان کے لیے فیس ریکگنیشن کا جدید نظام متعارف کروا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کے مسائل حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فیس ریکگنیشن کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جو آئندہ دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

 شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور بچے کی پیدائش کے وقت اس کی رجسٹریشن نہ کروانا، اس کے حق سے محرومی کے مترادف ہے۔ اس ان کے مطابق نادرا کی پالیسی کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے، جس کی معیاد 18 سال تک ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ لازمی ہے۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک کسی وجہ سے موجود نہ ہو تب بھی دوسرے والد یا والدہ کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر بچے کا شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا ہے۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

شباہت علی نے بتایا کہ کراچی کے نادرا سینٹرز میں اس وقت مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز موجود ہیں، جنہیں مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بآسانی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ 

ترجمان نادرا نے یہ بھی کہا کہ نکاح اور طلاق جیسے معاملات میں بھی نادرا کے ریکارڈ کے لیے ضروری دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ ریکارڈ درست اور مکمل رکھا جا سکے۔

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

شباہت علی کا کہنا تھا کہ نادرا شہریوں کی سہولت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جدید سہولیات متعارف کروائی جائیں گی تاکہ عوامی مسائل کم سے کم ہوں۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری

مرتضیٰ وہاب کراچی کی تاریخ کے بدترین میئر شمار ہونے لگے، تجاوزات مافیا کی سرپرستی
ضلع وسطی میں تجاوزات مافیا کی بھرمار، ٹاون میونسپل افسر،ڈی سی سینٹرل بُری طرح ناکام

(رپورٹ:عاقب قریشی)کراچی کے فٹ پاتھ ایک بار پھر تجاوزات مافیا کے قبضے میں آگئے ہیں، جہاں ٹھیلے ، پتھارے اور غیر قانونی اسٹالز نے شہریوں کے لیے پیدل چلنا بھی مشکل بنا دیا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے نام پر کارروائیاں وقتی ہوتی ہیں، مگر چند دن بعد فٹ پاتھ دوبارہ بھرجاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق کے ایم سی اور ضلعی انتظامیہ کے بعض افسران مبینہ طور پر اس "دھندے ” میں ملوث ہیں اور تجاوزات مافیا سے ماہانہ کروڑوں روپے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے ۔شہری حلقے دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ رقم اوپر تک پہنچائی جاتی ہے ۔ ٹاؤن میونسپل افسراورڈی سی سینٹرل بھی تجاوزات ختم کرانے میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔ مرتضیٰ وہاب پر بھی انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کے دور میں تجاوزات کا سیلاب پھر سے واپس آگیا ہے ، اورمرتضیٰ وہاب کا تاثر’’کراچی کی تاریخ کے بد ترین میئر‘‘کے طور پر پھیل رہا ہے ۔ضلعی سینٹرل کے علاقوں، خصوصاً نیو کراچی اور نارتھ کراچی میں صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ ناگن چورنگی سے پاؤر ہاؤس چورنگی تک پاؤر ہاؤس چورنگی سے فور کے چورنگی تک ،گودھراسے لے کر پانچ نمبر، سندھی ہوٹل، اور اللہ والی چورنگی تک ہر جگہ سڑکیں اور فٹ پاتھ پتھاروں، ہوٹلوں کے تختوں اور رکشہ اسٹینڈز سے بھرے پڑے ہیں۔مقامی دُکانداروں کا کہنا ہے کہ ’’ہم تو روزی روٹی کے لیے یہ سب کرتے ہیں، اگر کے ایم سی والے کارروائی کریں تو بڑے دکانداروں سے بھی پوچھیں جو اپنی دُکانوں کا آدھا سامان سڑک پر رکھتے ہیں‘‘۔جبکہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے باعث ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے ۔ایک شہری، سلمان احمد، کا کہنا تھا کہ ’’پانچ منٹ کا فاصلہ طے کرنے میں اب پندرہ بیس منٹ لگتے ہیں، یہاں تک کہ جنازے کے جلوس بھی ٹریفک میں پھنس جاتے ہیں‘‘۔رکشہ اسٹینڈز کی بھرمار نے مسئلہ مزید بڑھا دیا ہے ۔ سروس روڈز پر درجنوں رکشے لائن بنا کر کھڑے رہتے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی مکمل طور پر متاثر ہوتی ہے ۔شہریوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ، اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے فوری نوٹس لینے اور تجاوزات مافیا کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ فٹ پاتھ شہریوں کو واپس مل سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • ڈینگی اسپرے نہ کرانے پر حیدرآباد کی یوسیز کو نوٹس جاری کردیے گئے
  • ای چالان سسٹم کے مثبت اثرات، شہریوں میں قانون کی پاسداری کا رجحان بڑھ گیا
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کروادی
  • ای چالان کے ذریعے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکی سمجھ سے بالاتر ہے‘ سردار عبدالرحیم
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی
  • کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز
  • ایک اور زبردست سہولت، نادرا نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی