معروف کامیڈین نے کپل شرما کامیڈی شو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شو دی کپل شرما شو کے مستقل رکن اور ہر دلعزیز کامیڈین کیکو شاردا نے پروگرام کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کیکو شاردا جلد ہی ایمازون پر نشر ہونے والے ایک نئے کامیڈی شو کا حصہ بننے والے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے کپل شرما شو کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
ابھی تک نہ تو کیکو شاردا اور نہ ہی کپل شرما شو کی ٹیم کی جانب سے باضابطہ تصدیق یا تردید سامنے آئی ہے۔ تاہم مداح سوشل میڈیا پر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
مداحوں کا کہنا ہے کہ کیکو شاردا نے ہر کردار میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے شو کو چار چاند لگائے، چاہے وہ “بچھی” بن کر ہنسی لوٹیں یا پرنسپل کا کردار ادا کریں، وہ ہمیشہ سب کے پسندیدہ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کرشنا ابھیشیک، سنیل گروور اور سمونا چکرورتی بھی شو کو خیرباد کہہ چکے ہیں، تاہم کرشنا اور سنیل نے بعد میں مداحوں کے بے حد اصرار پر واپسی بھی کی تھی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کپل شرما
پڑھیں:
ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی پیداواروالےممالک میں شامل کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی منشیات کی پیداوار میں ملوث 23 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے علاوہ پاکستان، افغانستان، چین، کولمبیا، بولیویا اور وینزویلا جیسے ممالک شامل ہیں۔ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں پیش کیے گئے صدارتی فیصلہ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، گوئٹے مالا، ہیٹی، بیلیز، بھارت، جمیکا، لاو ¿س، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پاناما، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔وائٹ ہاو ¿س نے کہا کہ ٹرمپ نے کانگریس کو ان بڑے ممالک کی فہرست پیش کی جو امریکا میں غیر قانونی منشیات کی سپلائی اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔یہ بات افغانستان سمیت پانچ ممالک کے بارے میں کہی گئی۔صدارتی فیصلہ میں جن 23 ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) اپنی کوششوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ان سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے انسداد منشیات آپریشنز کو بہتر بنائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ممالک غیر قانونی ادویات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ کے ذریعے امریکا اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی لازمی طور پر اس ملک کی حکومت کی انسداد منشیات کی کوششوں یا امریکہ کے ساتھ اس کے تعاون کی سطح کی عکاسی نہیں کرتی۔