نتین یاہو سے ملنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ قطر جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
صیہونی وزیراعظم کے ساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن پوسٹ نے دو امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" آئندہ صبح قطر کا دورہ کریں گے۔ یاد رہے کہ مارکو روبیو گزشتہ روز فلسطین کے مقبوضہ علاقے اسرائیل پہنچے، جہاں انہوں نے آج صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ماركو روبیو نے اس بات كا یقین دلایا كہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ترکیہ میں تعینات امریكی سفیر اور شامی امور کے لئے امریکی ایلچی "تھامس باراک" بھی آج قطر میں موجود ہیں۔ یہ دورہ اور اسرائیل کی حمایت، ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب عالمی سطح پر دوحہ میں ہونے والے صیہونی حملے کی مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز قطر نے دوحہ میں اسلامی اور عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا، آج ان ممالک کے سربراہان کا اجلاس ہونا ہے تا کہ اسرائیل کے حملے کے خلاف مشترکہ ردعمل تیار کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ تسنیم کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس کے ساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم میں اصلاحات کے لیے بیٹھنے کو تیار ہیں، مگر صرف اُس کے بعد جب حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریپبلکن شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے ووٹ دیں گے مگر ڈیموکریٹس نہیں، ڈیموکریٹس نے ہی حکومت بند کروائی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں ڈیموکریٹس کی بلیک میلنگ قبول نہیں کروں گا، اور میرا ماننا ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ممکن ہے امریکی فوجی نیجیریا میں تعینات کیے جائیں یا ہوائی حملے کیے جائیں، اور ہم وہاں مسیحیوں کو مارے جانے نہیں دیں گے۔ اسرائیل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نتن یاہو پر دباؤ ڈالا اور کچھ چیزیں پسند نہیں آئیں اور آپ نے دیکھا کہ میں نے اس معاملے میں کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ ہو رہا ہے اور ہم اس کی مدد کے لیے کچھ مداخلت کریں گے کیونکہ اس کے ساتھ بہت ناانصافی ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو وہ شخصیت ہیں جن کی جنگ کے دوران اسرائیل کو ضرورت تھی، اور مجھے نہیں لگتا کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک ہو رہا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ چاہیں تو وہ بہت جلد حماس کو مسلح صلاحیت سے محروم کر سکتے ہیں اور پھر وہ ختم ہو جائے گی، غزہ میں جو جنگ بندی ہے وہ کمزور نہیں بلکہ بہت مضبوط ہے، اور اگر حماس کے رویے درست نہ ہوں تو اسے فوراً ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایران کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایران کے پاس کوئی نیوکلیئر صلاحیت موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایران ایک جوہری ریاست ہوتا تو کوئی معاہدہ ممکن نہ ہوتا۔ ٹرمپ نے وینیزویلا کے بارے میں کہا کہ انہوں نے زمینی آپریشن کے امکان کو نہ تو تسلیم کیا اور نہ ہی رد کیا، اور کہا کہ اُن کے خیال میں مادؤرو کے دن گنے جا چکے ہیں۔ وینیزویلا نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے، نہ صرف منشیات کے ذریعے بلکہ سینکڑوں ہزاروں افراد کی غیرقانونی شہریوں کے امریکہ داخلے کے ذریعے بھی، البتہ اُن کا خیال ہے کہ ہم وینیزویلا کے ساتھ جنگ میں داخل نہیں ہوں گے۔