کراچی کے سرکاری اسکولوں کے صرف 12 فیصد طلبا شہر کے 12 بڑے اور معروف سرکاری کالجوں میں داخلہ لے سکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تعلیمی معیارات کے حوالے سے کراچی کے معتبر سمجھے جانے والے 12 بڑے اور معروف سرکاری کالجوں میں سرکاری اسکولوں کے صرف 12 فیصد طلبا داخلے لے سکیں ہیں جبکہ ان کالجوں میں باقی 88 فیصد داخلے شہر کے نجی اسکولوں سے میٹرک کرنے والے طلبا نے حاصل کیے ہیں کیونکہ ان کالجوں میں ترتیب دیے گئے میرٹ پر داخلہ حاصل کرنے والوں میں صرف12 فیصد ہی سرکاری اسکولوں کے طلبا پورا اتر سکیں ہیں۔

"ایکسپریس" کو اس حوالے سے ملنے والے اعداد و شمار دلچسپ اور حیرت انگیز ہیں جس کے مطابق کچھ بڑے سرکاری کالجوں میں تو انٹر سال اول(پری میڈیکل،  پری انجینئرنگ اور سائنس جنرل) میں 5 سے 11 فیصد تک ہی سرکاری اسکولوں کے طلبا ہیں۔

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اساتذہ کی بھرتیوں اور خطیر بجٹ کے باوجود سرکاری اسکولوں کی کارکردگی اب تک سوالیہ نشان ہے۔

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کراچی میں تدریسی اعتبار کے حوالے سے مستند سمجھے جانے والے آدمی جی گورنمنٹ سائنس کالج میں اس برس اگست 2025 میں داخلہ حاصل کرنے والوں میں سے صرف 4 فیصد طلبا کا تعلق سرکاری اسکولوں سے ہے اور 96 فیصد طلبا ایسے ہیں جنھوں نے نجی اسکولوں سے میٹرک پاس کیا ہے۔

کل 825 میں سے 33 طلبا سرکاری جبکہ 792 نجی اسکولوں سے یہاں آئے، سائنس فیکلٹی کا ایک اور مستند ادارہ ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج بھی چونکہ میرٹ میں اوپر ہے لہذا سرکاری اسکولوں کے طلبا کی تعداد یہاں بھی محدود ہے۔

اس کالج میں انٹر سال اول میں داخلہ لینے والے کل 1633 طلبا میں 1486 کا تعلق نجی اور صرف 147 کا تعلق سرکاری اسکولوں سے ہے، یعنی سرکاری اسکولوں کے صرف 9 فیصد طلبا یہاں داخلہ لے سکیں ہیں اسی طرح گورنمنٹ دہلی انٹر سائنس کالج کل 719 داخلوں میں سے 659 نجی اور 60 داخلے سرکاری اسکولوں کے طلبا کے ہیں۔

سرکاری اسکولوں کے طلبا کے داخلوں کی شرح 8.

3 فیصد ہے۔ گورنمنٹ کالج برائے طلباء ناظم آباد میں کل 1115 داخلوں میں 998 نجی اسکولوں جبکہ 117 سرکاری اسکولوں کے طلبا ہیں اور سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی شرح 10 فیصد ہے۔

مزید براں گورنمنٹ کالج برائے طالبات ناظم آباد میں کل 1841 داخلوں میں 1564 نجی اور 277 سرکاری اسکولوں کی طالبات ہیں سرکاری اسکولوں کی طالبات کی شرح داخلہ 15 فیصد ہے۔
 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سرکاری اسکولوں کے طلبا سرکاری اسکولوں کے صرف نجی اسکولوں کالجوں میں اسکولوں سے فیصد طلبا میں داخلہ

پڑھیں:

دو سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے ایک بار پھر تباہ شدہ اسکولوں کا رخ کرنے لگے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دو سالہ تباہ کن جنگ کے بعد غزہ کے بچے بتدریج اپنی برباد شدہ درسگاہوں کی جانب لوٹنے لگے ہیں، جہاں ایک بار پھر تعلیم کی شمع روشن ہونے لگی ہے۔ جنگ بندی کے بعد تعلیم کی بحالی نے نہ صرف بچوں بلکہ والدین کے دلوں میں بھی نئی اُمید پیدا کر دی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم ایجنسی اُنروا نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد غزہ میں بعض اسکول جزوی طور پر دوبارہ کھول دیے گئے ہیں، جہاں بچے عارضی کلاس رومز میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں۔

اُنروا کے سربراہ فلپ لزارینی کے مطابق اب تک 25 ہزار سے زائد طلبہ عارضی تعلیمی مراکز میں واپس آچکے ہیں، جبکہ تقریباً 3 لاکھ بچے آن لائن تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ادارے کے مطابق غزہ کے علاقے نصیرات میں واقع الحصینہ اسکول میں تدریسی عمل بحال کر دیا گیا ہے، اگرچہ عمارت اب بھی تباہ شدہ ہے اور کمروں کی شدید قلت ہے۔

عرب میڈیا سے گفتگو میں 11 سالہ فلسطینی بچی وردہ نے کہا کہ “میں اب چھٹی جماعت میں ہوں، لیکن جنگ اور نقل مکانی نے میری دو سال کی تعلیم چھین لی۔” اُس نے بتایا کہ اسکول اب آہستہ آہستہ بحال ہو رہا ہے، اور جیسے ہی عمارت خالی ہوگی، کلاسز معمول کے مطابق جاری ہو سکیں گی۔

رپورٹ کے مطابق تدریس کے ابتدائی دنوں میں ایک ہی کمرے میں پچاس سے زائد طالبات تعلیم حاصل کر رہی ہیں، نہ میزیں ہیں نہ کرسیاں، صرف زمین پر بیٹھ کر وہ نوٹ بک میں لکھنے پر مجبور ہیں۔

سخت حالات، محدود وسائل اور ادھڑی عمارتوں کے باوجود غزہ کے بچوں نے ہار نہ مانی۔ وہ علم کے ذریعے اپنی برباد دنیا کو ازسرِنو روشن کرنے کے عزم کے ساتھ اسکولوں کا رُخ کر رہے ہیں — اس اُمید کے ساتھ کہ شاید تعلیم ہی اُن کے مستقبل میں امن کی کرن بن سکے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • دو سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے ایک بار پھر تباہ شدہ اسکولوں کا رخ کرنے لگے
  • جامعہ کراچی: 2 طلبہ تنظیموں میں تصادم، پولیس اہلکار، متعدد طلبا زخمی
  • کراچی میں سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں، متعلقہ اداروں کا اظہارِ لاعلمی
  • پنجاب میں اسموگ، اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی عائد
  • ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ترکیہ کا 102 واں یوم جمہوریہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں تقریب
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • دیر لوئر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • ایم ڈی کیٹ، کراچی کے طلبہ بازی لے گئے
  • ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ میں کراچی کے بچے بازی لے گئے