data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوٹری(نمائندہ جسارت)بلدیہ کوٹری کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہری دوہری پریشانی میں مبتلا۔برسات کا اور ڈرنیج کا پانی گلی کوچوں میں جمع ہونے سے آمدورفت متاثر۔آلودہ پانی کھڑاہونے سے مچھروں کی افزائش نسل میں اضافہ۔شہری وبائی امراض میں مبتلا ہونے لگے۔چیئرمین بلدیہ کوٹری ارباب جعفر شورو دفتر سے غائب۔بلدیاتی بجٹ کاغذوں میں جمع خرچ ہونے لگا۔ماہانہ لاکھوں روپے اینٹے جانے کا انکشاف۔تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی کوٹری میں اقرباپروری اور بیقاعدگیوں کے سبب جامشورو کا ہیڈ کواٹر شہر گندگی غلاضت کے ڈھیڑ میں تبدیل بنتا جارہا ہے حالیہ بارشوں کے بعد شہر کے متعدد مقامات پر برساتی پانی اور سیوریج نظام غیر فعال ہونے کے سبب گٹروں اور نالیوں کا پانی ابل کر تالاب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔کوٹری کے علاقہ ٹیلیگراف کالونی مہاجر کالونی نانگولائن سمیت دیگر مقامات پر گلی کوچوں میں آلودہ پانی کھڑا ہونے سے مچھروں کی افزائش نسل میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تو دوسری طرف شہری وبائی امراض میں مبتلاہونے لگے ہیں شہریوں کی بڑی تعداد سرکاری وغیرسرکاری طبی مراکز میں علاج معالجے کیلئے پہنچ رہے ہیں جس وجہ سے شہریوں میں شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے بلدیہ کوٹری کو ماہانہ ڈھائی کروڑ روپے سے زائد فنڈز ملتا ہے جبکہ بلدیاتی آمدنی کی مد میں لاکھوں روپے مزید ملتے ہیں اسکے باوجود شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام ابتر بنا ہوا ہے جبکہ کچرا اٹھانے کی ذمہ داری بلدیہ کوٹری سے لیکر سندھ سالٹ ویسٹ منجمنٹ کیحوالے کی ہوئی ہے۔اس ضمن میں سماجی رہنماء جی ایم خاصخیلی نے کہا ہے کہ بلدیہ کوٹری کے درجنوں ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں اور بلدیاتی حکام سرکاری فنڈز کاغذوں میں جمع خرچ کرکے لاکھوں روپے اینٹ رہے ہیں جبکہ چیئرمین بلدیہ کوٹری ارباب جعفر شورو بھی دفتر آنے کی زحمت گنوارہ نہیں کرتے ہیں سائلین کی بڑی تعداد اپنی شکایات دفتر میں لیکر پہنچتے ہیں مگر دفتر ویران نظر آتا ہے جس سے شہر کا حلیہ ہی تبدیل ہوکر رہ گیا ہے انہوں نے وزیراعلی سندھ صوبائی وزیر بلدیات اور چیف سیکریٹری سندھ سے نوٹس لیکر معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بلدیہ کوٹری

پڑھیں:

دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود

دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی بعض مقامات پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔

دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی آنے کے باوجود اوچ شریف، تحصیل خیرپورٹامیوالی، تحصیل صدربہاولپور میں درجنوں بستیاں بستور زیرآب ہیں ۔

قادر آباد کے علاقے میں سرکاری اسکول کی عمارت میں 5 فٹ پانی بھرا ہوا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں سے سیکڑوں افراد کو ریلیف کیمپ منتقل کردیا گیا ہے، سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعےکھانے کی فراہمی جاری ہے۔

دوسری جانب دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا تھا کہ سیلابی پانی تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے اور 24سے 48گھنٹوں میں دریا میں پانی کا بہاؤ معمول پرآنےکی توقع ہے۔

عرفان علی کاٹھیا کے مطابق شجاع آباد اور جلال پورپیروالا کے مقام پر 2 بند پر شگاف پڑا جس کے باعث موٹروے کو بند کرکے مرمتی کام جاری ہے جب کہ گوجرانوالا اور گجرات میں نکاسی کی صورتحال بہتر ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • کوٹری: بلدیہ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث مختلف علاقوں میں سیوریج کا پانی شہریوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے، خواجہ آصف
  • پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت کو ہونے والی پریشانی فطری ہے: خواجہ آصف
  • لاہور: پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہری کے اغوا کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
  • پنجاب حکومت ناقص کارکردگی سے توجہ ہٹانے کیلیے متنازع صحافی کی حمایت میں مہم چلارہی ہے، شرجیل میمن
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • ایشیا کپ 2025: پاکستان اور بھارت کا بڑا ٹاکرا 21 ستمبر کو دبئی میں ہوگا
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود