پابندیاں بحال ہونے پر ایران نے جوہری معائنے کا معاہدہ ختم کرنے کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے جس کے تحت تہران پر عائد پابندیاں ختم کرنے سے انکار کردیا گیا۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کا اقدام غیر قانونی اور غیر منصفانہ ہے، اور ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر 28 ستمبر کو سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیاں دوبارہ نافذ ہوئیں تو قاہرہ میں عالمی جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ ہونے والا حالیہ معاہدہ معطل کر دیا جائے گا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو 27 ستمبر کے بعد یہ پابندیاں خودکار طریقے سے بحال ہوجائیں گی اور اس کے ساتھ ہی آئی اے ای اے کے ساتھ طے پایا معاہدہ ختم تصور ہوگا۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی پہلے ہی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ ایران پر کسی بھی نئی پابندی کا مطلب آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کا خاتمہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی جاری رکھنے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ’’اسنیپ بیک میکانزم‘‘ کے تحت 28 ستمبر کو 30 روزہ مدت پوری ہونے پر تمام پرانی پابندیاں خودبخود بحال ہو جائیں گی۔
رواں ماہ 10 ستمبر کو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی بحالی کا معاہدہ قاہرہ میں ہوا تھا، جس پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر نے دستخط کیے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل آئی اے ای اے کے ساتھ
پڑھیں:
غزہ وزارتی کانفرنس: فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد فوراً بحال کرنےکامطالبہ
سٹی42: اسحاق ڈار نے استنبول میں غزہ امن کانفرنس کے دوران عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ مل کر غزہ میں مستقل جنگ بندی اور پائیدار امن کے لیے لائحہ عمل پر غور کیا, تمام راہنماؤں نے فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی فوری فراہمی پر زور دیا۔
استنبول میں غزہ منسٹرل کانفرنس میں شریک راہنماوں نے اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے انخلا کا مطالبہ کیا، اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دیا۔
اسلام آباد میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے پیر کی شب بتایا کہ استنبول وزارتی کانفرنس میں پاکستان نے اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا کہ فلسطین کا ایک آزاد، قابلِ عمل اور متصل ریاست کی حیثیت سے قیام عمل میں لایا جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا، پاکستان 1967ء سے پہلے والی سرحدوں پر مبنی ایسی فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو،۔ اقوامِ متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں میں پاکستان نے یہی موقف اپنایا ہے۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز