ذرائع کے مطابق صعیر قصبے میں صیہونی فوج نے گزشتہ گھنٹوں کے دوران متعدد علاقوں میں گھس کر سیکڑوں فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے قصبے صعیر میں متعدد فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی قابض فوج کے درمیان آتشیں اسلحے سے جھڑپیں اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق صعیر قصبے میں صیہونی فوج نے گزشتہ گھنٹوں کے دوران متعدد علاقوں میں گھس کر سیکڑوں فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صہیونی فوجیوں کے داخلے اور گھر گھر تلاشی کے ساتھ ساتھ ہیبرون کے جنوب میں واقع دو دیہات ابو العاصجہ اور ربود میں 70 فلسطینی شہریوں سمیت سیکڑوں نوجوان فلسطینیوں کی گرفتاری کی متعدد تصاویر اور خبریں رپورٹ ہوئی ہیں۔ جنین میں یعبد کی بستیاں، سلفیت کے شمال مغرب میں دیر آستیہ، رام اللہ کے مغرب میں شقبہ (وہاں آنسو گیس پھینکی گئی)، یروشلم کے مشرق میں ابو دیس (وہاں پر صوتی بم فائر کیے گئے)، ہیبرون کے شمال میں بیت عمر، قلقیلیا کے مشرق میں حجہ، جنوب میں قلقین کے گاؤں۔ نابلس کے مغرب میں (3 نوجوان فلسطینیوں کی گرفتاری)، ہیبرون کے جنوب میں دورا کے مغرب میں بیت الریش الطحطہ اور البرج، نابلس کے مغرب میں بیت عبا کی مرکزی سڑک اور حبرون کے شمال میں شیخ العروب کا علاقہ (روشن آگ کے ساتھ) میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی نوجوانوں کے مغرب میں

پڑھیں:

تصادم کی فضا پیدا کرنے سے امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، بگرام ائیربیس ایشو پر چین کا ردعمل

مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ بگرام پر دوبارہ قبضے کے لیے اشتعال انگیز بیانات علاقائی کشیدگی اور پیچیدگیوں میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔ روس نے بھی حالیہ مہینوں میں متعدد بار مغربی، بالخصوص امریکی، افغانستان میں فوجیوں کی واپسی کی کوششوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بگرام ایئر بیس پر دوبارہ قبضے کی کوشش کے بارے میں امریکی صدر کے ریمارکس کے جواب میں چین نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے اور تصادم کی فضا پیدا کرنے جیسی سوچ کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور افغانستان کے مستقبل کا تعین ملک کے عوام کو کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیراعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بگرام ایئر بیس کو دوبارہ حاصل کرنے پر سنجیدہ لہجے میں زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ بگرام بیس چین کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز سے صرف ایک گھنٹے کی دوری پر ہے اور ہم اس اسٹریٹجک بیس کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان بیانات کے جواب میں چین نے ایک بار پھر خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے کہا کہ چین افغانستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے، افغانستان کا مستقبل اس کے عوام کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، ہم تمام فریقین سے علاقائی امن اور استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس سے قبل طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اعلان کیا تھا کہ افغان سرزمین کا ایک انچ بھی غیر ملکی فوجی موجودگی کے لیے قابل قبول نہیں ہے اور امریکہ کے ساتھ بات چیت صرف سیاسی اور اقتصادی ہوگی۔ طالبان حکومت کے وزیر خارجہ کے مشیر ذاکر جلالی نے ٹرمپ کے بیانات کے جواب میں زور دیا تھا کہ طالبان افغانستان میں کسی بھی غیر ملکی فوجی کی موجودگی کو قبول نہیں کرتے، حالانکہ وہ امریکہ کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی بات چیت کو ممکن سمجھتے ہیں۔

مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ بگرام پر دوبارہ قبضے کے لیے اشتعال انگیز بیانات علاقائی کشیدگی اور پیچیدگیوں میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔ روس نے بھی حالیہ مہینوں میں متعدد بار مغربی، بالخصوص امریکی، افغانستان میں فوجیوں کی واپسی کی کوششوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ بگرام ایئر بیس کسی زمانے میں افغانستان میں سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ تھا اور اگست 2021 میں امریکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان حکومت کے کنٹرول میں آیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد بار چین کی نگرانی اور انسداد دہشت گردی کے مراکز کے قیام سمیت تزویراتی مقاصد کے لیے اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بیس کو دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت کی بات کی ہے۔ چین نے بھی بارہا ٹرمپ کے بگرام کے بارے میں بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس کا ماننا ہے کہ افغانستان اور خطے میں کسی بھی فوجی کشیدگی سے پڑوسی ممالک کے استحکام اور سلامتی کو خطرہ ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • تصادم کی فضا پیدا کرنے سے امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، بگرام ائیربیس ایشو پر چین کا ردعمل
  • کراچی: متعدد بچیوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے نے اعترافِ جرم کرلیا
  • اورنگی کے مسائل کے اصل ذمے دار پی پی کے قابض میئرو ٹاؤن چیئرمین ہیں ٗ منعم ظفر
  • ایک اور ہجرت پر موت کو ترجیح
  • گولڈ بلین کیا ہے اور اسکی حکمرانی کو کیا خطرہ درپیش ہے؟
  • وزارت خزانہ کی آئی ایم ایف سے ریلیف لینے کی تیاری، منی بجٹ نہ لانے کا فیصلہ
  • مغربی کنارے میں اردنی ٹرک ڈرائیور کی فائرنگ، دو اسرائیلی ہلاک
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟سیکیورٹی ذرائع نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں