ٹائون چیئرمین کی کارکردگی سے خوفزدہ ایم پی اے سازشوں پر اتر آیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) رکن سندھ اسمبلی پی ایس 102 عوام اور بچوں کو تفریح سے محروم کرنے اور چیئرمین جناح ٹاؤن کو ناکام بنانے کے لیے 3 پارکوں کو بند کرانے کے لیے سرگرم، متعلقہ حکام کا غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار، عوامی حلقوں کا حکام بالا سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق پی ایس 102 سے رکن سندھ اسمبلی عامر صدیقی نے چیئرمین جناح ٹاؤن کو ناکام بنانے، عوام وبچوں کو تفریح سے محروم کرنے اور درجنوں افراد کو بیرووز گار کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر بلدیات، میئر کراچی، ایڈمنسٹریٹر کراچی انٹر ٹینمنٹ، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے ذریعے قاسم پارک، میرعثمان خان پردہ پارک اور کے ایم سی اسٹیڈیم پی آئی بی پارک بند کرانے کے لیے سرگرم ہیں جبکہ عوام وبچوں کے لیے تفریحی سہولتیں ناکافی ہیں۔ ذرائع کے مطابق چند روز قبل مذکورہ ایم پی اے نے جناح ٹاؤن کے یوسی چیئرمین کلیم اللہ عثمانی پر حملہ بھی کرایا، مذکورہ ایم پی کی ان غیر قانونی سرگرمیوں سے ان کی جماعت کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے، عوامی حلقوں کے مطابق پی ایس 102 کے رکن سندھ اسمبلی نے گزشتہ 2 برس میں اپنے حلقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کرائے جبکہ جناح ٹاؤن کے چیئرمین کی بہترین کارکردگی سے خوف زدہ ہوکر انہیں ناکام بنانے کے لیے جناح ٹاؤن کے 3 عوامی پارکوں کو بند کرانے کے لیے متعلقہ حکام پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ حکام نے پارکوں کی بندش کے حوالے سے مذکورہ ایم پی اے کے احکامات ماننے اور دباؤ میں آنے سے انکار دیا کیونکہ پارکوں کے معاملات دیکھنا ٹاؤن چیئرمین کی ذمے داری ہے جبکہ ان پارکوں سے جناح ٹاؤن کا ریونیو بھی جرنیٹ ہو رہا ہے لیکن مذکورہ ایم پی اے عدالت کے حوالے سے غلط پروپیگنڈا کرکے 3 پارکوں کی بندش کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جناح ٹاؤن کے مذکورہ تینوں پارکوں میں بچوں کی تفریح کے لیے جھولے لگے ہیں جبکہ ایک پارک میں منی چڑیا گھر بھی ہے جو عوام کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے، عوامی حلقوں اور معززین علاقہ نے وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ، میئر کراچی اور متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ چیئرمین جناح ٹاؤن ، عوام وبچوں کو سستی تفریح سے محروم کرنے کے خلاف سازشوں کا نوٹس لیا جائے ،بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مذکورہ ایم پی جناح ٹاو ن کے متعلقہ حکام ایم پی اے کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
وزیر اطلاعات عطا تارڑ : فائل فوٹووزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، ہماری کوسٹ گارڈ نے بھارت کیلئے جاسوسی کرنے والے ملاح کو گرفتار کیا، ملاح نے بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں استعمال ہونے کی تمام کہانی دنیا کے سامنے سنائی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ کوشش اور محنت سے ہم نے سفارتی محاذ پر کامیابیاں حاصل کیں، پاکستان کیلئے سفارتی محاذ پر کام کرنے والوں کی خدمت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، دہشتگردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، دنیا پاکستان کی کامیابیوں کی معترف ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان پر دہشتگردی کو فروغ دینے کا جھوٹا الزام لگایا گیا، پہلگام واقعے کے فوراً بعد پاکستان پر الزام عائد کر دیا گیا، پاکستان خود دہشتگردی کا بڑا شکار ہے، دنیا تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کی فارن سروس سب سے بہترین ہے، فارن سروس کے افسران نے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بھارت کو پہلگام واقعے پر آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، دوست ممالک نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی، جب جنگ ہم پر مسلط کی گئی تو ہماری مسلح افواج نے منہ توڑ جواب دیا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں ہم نے فتح حاصل کی، معرکہ حق میں ہماری فضائیہ کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لے رہا تھا، پاکستان میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ نے دنیا کی توجہ حاصل کی، معرکہ حق میں کامیابی کے بعد ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہوا، ہم بیانیے کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمارا بیانیہ ایک بھرپور جواب کی صورت میں ہے، ایک طرف جھوٹا بیانیہ اور دوسری طرف واضح حقائق نے بھارت کے بارے میں دنیا کی آنکھیں کھول دیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں معاشی اسٹریٹجک فریم ورک کا اجرا انتہائی اہم پیشرفت ہے، اب ہمارا ہدف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ہے، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مضبوط روابط، تجارت کیلئے پاکستانی بندرگاہوں کا استعمال ہماری ترجیح ہے، ہم نے معاشی میدان میں نئی بلندیوں کو چھونا ہے، دوست ملکوں کے ساتھ اقتصادی و تجارتی روابط مزید مضبوط بنانے ہیں۔