ڈی جی آئی ایس پی آر کا کیڈٹ کالج پلندری کا دورہ، شرکاء کا افواج پاکستان کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
راولپنڈی:
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کیڈٹ کالج پلندری کا دورہ کیا، جہاں طلباء اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست منعقد کی گئی۔
معرکہ حق میں بھارت کو ذلت آمیز شکست دینے پر شرکاء نے افواج پاکستان کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا۔ کالج کے طلباء اور اساتذہ نے مدلل اور مفصل جوابات پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کیا۔
پرنسپل کیڈٹ کالج پلندری کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی گفتگو اور عزم نے ہمارے حوصلوں کو مزید تقویت دی ہے۔
شرکاء نے کہا کہ بطور ذمہ دار شہری سوشل میڈیا کی خبروں پر تحقیق لازمی ہے، بھارت نے دوبارہ کسی جارحیت کی کوشش کی تو اسے ہزیمت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خصوصی نشست میں شرکاء کا مزید کہنا تھا کہ بطور کشمیری ہمارا پختہ عزم ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، پاکستان اور کشمیر ایک ہیں ان کو کوئی طاقت جدا نہیں کر سکتی، قائد اعظم کے فرمان کے مطابق کشمیر پاکستان کا حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔
شرکاء نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی گفتگو سے دفاعِ وطن کے لیے پاک فوج کے کردار اور قربانیوں کو جاننے کاموقع ملا، کیڈٹ کالج پلندری کے پہلے شہید میجر رب نواز طارق کی عظیم قربانی پر فخر ہے، ہر طرح کی بھارتی جارحیت کے خلاف افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر
پڑھیں:
سعودی عرب میں ہماری افواج کی تعداد بڑھے گی، معاہدہ معرکہ حق کی فتح کا مرہون منت: خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ معاہدے کے بعد سعودی عرب میں ہماری افواج کی تعداد میں اضافہ ہو گا، اس معاہدے کے ثمرات سے پاکستان معاشی طور بھی مستحکم ہو گا۔ پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ تاریخ ساز ہے، یہ معاہدہ معرکہ حق کی فتح کی مرہون منت ہے۔ 75 سال میں ہم نے پہلے بھی دفاعی معاہدے کیے لیکن مشکل وقت آیا تو معاہدے کرنے والوں نے مدد نہیں کی۔ دیگر ممالک کے ساتھ بھی دفاعی معاہدے ممکن ہیں، جو ہمارے خیر خواہ نہیں وہ اس معاہدے سے ناخوش ہیں۔ سعودی ولی عہد نے مجھے یادکرایا تھا کہ سن 71ء میں سعودیہ نے2 گن بوٹس کراچی بھجوائی تھیں۔ خواہش ہے مسلم دنیا کا بھی نیٹو طرز کا اتحاد ہو۔ پاکستان نے سعودی عرب دفاعی معاہدے میں مزید ممالک بھی شامل ہونا چاہیں تو ہو سکتے ہیں۔ مسلمان جب تک متحد نہیں ہوں گے اسی طرح استحصال ہوتا رہے گا۔ غزہ اور کشمیر میں جو رہا ہے اس کے بعد ایسا اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ ترقی اور دفاع کے لئے ایک پیج پر ہوں گے تو انٹرنیشنل فورم پر بھی عزت ملے گی۔ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات ہیں، ہر پاکستانی حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے اپنی جان قربان کرنے کیلئے تیار ہے۔ موجودہ سول ملٹری تعاون کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں۔