وزیراعظم دورہ امریکا میں 6اسلامی ممالک کے رہنماوں کے ہمراہ ٹرمپ سے ملاقات کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
وزیراعظم دورہ امریکا میں 6اسلامی ممالک کے رہنماوں کے ہمراہ ٹرمپ سے ملاقات کرینگے WhatsAppFacebookTwitter 0 21 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف اتوار سے امریکا کا اہم دورہ کر رہے ہیں، جہاں وہ منگل کو 6اسلامی ممالک کے رہنماوں کے ہمراہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اور 26 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، وزیراعظم کی کئی عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں بھی طے پا گئی ہیں۔وزیراعظم منگل 23 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اسلامی ممالک کے وفد کے ہمراہ ملاقات کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے پاکستان، سعودی عرب، ترکی، قطر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور مصر کا رہنماں کو مشترکہ ملاقات کی دعوت دے رکھی ہے۔وزیراعظم کی نیویارک میں مصروفیات کے شیڈول کے مطابق وزیراعظم جمعہ 26ستمبر کو جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے جبکہ ان سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو خطاب کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کی آج پیر کو مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر کانفرنس میں شرکت متوقع ہے۔وزیراعظم منگل کو سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی جانب سے مہمان سربراہان کے اعزاز میں استقبالیہ میں شرکت کریں گے، جس کے بعد ان کی آسٹریا کے چانسلر کرسٹین اسٹاکر سے ملاقات متوقع ہے۔ وزیراعظم منگل کو ہی قطر کے ولی عہد و وزیراعظم شیخ صباح الخالد، اردن کے شاہ عبداللہ دوم، سری لنکا کے صدر انورا کمارا سدونائیکے سے ملیں گے۔
وزیراعظم منگل کو چینی وزیراعظم کی سربراہی میں بین الاقوامی ترقیاتی اجلاس اور امریکی صدر کے عالمی رہنماوں کے اعزاز میں استقبالیہ میں شرکت کریں گے، ان کی منگل کو فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے سلامتی کونسل کی بریفنگ میں شرکت کا بھی امکان ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی بدھ کو بل گیٹس سے ملاقات کا امکان ہے جبکہ اسی روزیو این سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں ماحولیاتی مسائل پر اجلاس میں شریک ہوں گے، وہ بدھ کو کورین صدر کی طرف سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مباحثہ میں بھی شرکت کریں گے۔وزیراعظم شہبازشریف کی جمعرات کو نوجوانوں کیلئے عالمی پروگرام کی تیسویں سالگرہ پر تقریب میں شرکت متوقع ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف جمعہ 26ستمبر کو جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے، وہ اسی دن سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتیرس سے بھی ملاقات کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی نیویارک میں چین، اٹلی اور کینیڈا کے وزرائے اعظم، ایرانی صدر، امیر قطر، یورپی یونین اور عالمی بینک کے صدور اور ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقاتیں بھی ہو سکتی ہیں جو ابھی تک شیڈول نہیں ہوئیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتوشہ خانہ ٹو کیس ، چشم دیدگواہ اور عمران خان کے سابق ملٹری سیکرٹری کا اہم بیان سامنے آگیا توشہ خانہ ٹو کیس ، چشم دیدگواہ اور عمران خان کے سابق ملٹری سیکرٹری کا اہم بیان سامنے آگیا سیلاب کے باعث موٹروے ایم 5کئی مقامات سے متاثر، مزید 5پوائنٹس متاثر ہونیکا خدشہ ڈی آئی خان میں فورسز کا آپریشن، 3افغان اور 2خودکش بمبار سمیت 7خوارج ہلاک لاہور اور بہاولپور سے نوعمر بچوں کے غیر قانونی اغوا اور حبس بے جا میں رکھنے کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں کل کیس... وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ پاک بھارت میچ کے لیے پلئینگ الیون فائنل،مزید ایک اورتبدیلی کردی گئی
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رہنماوں کے سے ملاقات ممالک کے کے ہمراہ
پڑھیں:
سعودی ولی عہد 18نومبر کو ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
یہ اہم ملاقات ایسے وقت ہو رہی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کو ابراہم معاہدوں (Abraham Accords) میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ یہ اہم ملاقات ایسے وقت ہو رہی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کو ابراہم معاہدوں (Abraham Accords) میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ 2020ء میں ان معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے تھے، تاہم سعودی عرب نے اب تک اس میں شمولیت سے گریز کیا ہے کیونکہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے ٹھوس اقدامات چاہتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہم معاہدے کا حصہ بن جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ کے مزید ممالک کو اس امن معاہدے میں شامل کرنے کے خواہاں ہیں۔ امریکی اور سعودی قیادت کے درمیان ملاقات میں ایک دفاعی معاہدے (Defense Agreement) پر بھی بات چیت متوقع ہے۔ فنانشل ٹائمز کے مطابق، دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ ولی عہد کے دورے کے دوران کسی ممکنہ دفاعی معاہدے پر پیش رفت ہو۔ ذرائع کے مطابق، سعودی عرب امریکا سے جدید ترین اسلحہ اور باضابطہ دفاعی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات طویل عرصے سے تیل اور سکیورٹی تعاون پر مبنی ہیں۔ یاد رہے کہ مئی میں ٹرمپ کے ریاض کے دورے کے دوران امریکا نے سعودی عرب کے ساتھ 142 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کا معاہدہ کیا تھا، جب کہ محمد بن سلمان نے 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا، جس پر ٹرمپ نے مذاق میں کہا تھا کہ “یہ رقم 10 کھرب ڈالر ہونی چاہیے۔”