وزیراعظم سکیم کے تحت الیکٹرک بائیکس کیسے حاصل کریں؟ اپلائی کرنے کا آسان طریقہ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے خواہش مند افراد کیلئے وزیراعظم کی نئی اسکیم کے تحت الیکٹرک موٹر سائیکلیں اب آسان اقساط پر اور بغیر کسی مارک اپ کے دستیاب ہیں۔
اس اسکیم کے تحت خریدار دو سالہ مدت میں 24 آسان ماہانہ اقساط میں ادائیگی کر سکتے ہیں جبکہ ہر الیکٹرک بائیک کے ساتھ 4 سال یا 50 ہزار کلومیٹر تک کی وارنٹی بھی دی جا رہی ہے جو اس کی پائیداری اور معیار کی ضمانت ہے۔
آسٹریلوی کرکٹر ایلکس کیری کے والد چل بسے
حکومت کا یہ اقدام پاکستان میں مقامی انڈسٹری کو فروغ دینے، آلودگی میں کمی لانے اور پائیدار ٹرانسپورٹ کو عام کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو سستی، ماحول دوست اور جدید سواری چاہتے ہیں۔اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے خواہشمند افراد کو درج ذیل ویب سائٹ پر جا کر اپنی آن لائن رجسٹریشن مکمل کرنی ہوگی۔
درخواست دہندگان ذاتی تفصیلات،شناختی کارڈ کی معلومات، رابطے کی معلومات، اور موجودہ رہائشی اور مستقل پتے فراہم کر کے https://pave.
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کیلئے خصوصی سہولت کا اعلان
حکومت نے اس پورے عمل کو عام شہریوں کے لیے نہایت آسان اور قابل رسائی بنایا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز
چیف کمشنر انکم ٹیکس عائشہ فاروق نے ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم بڑھا کر 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف کمشنر انکم ٹیکس عائشہ فاروق نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو خط لکھ دیا۔ خط میں نشاندہی کی گئی کہ سالانہ انکم ٹیکس گوشواروں میں بہت سے ٹیکس دہندگان غلط یا گمراہ کن معلومات فراہم کرتے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ لوگ مہنگے گھروں میں رہتے ہیں، دن رات ایئرکنڈیشن استعمال کرتے ہیں، مہنگی گاڑیاں، برانڈڈ کپڑے، گھڑیاں اور زیورات استعمال کرتے ہیں لیکن اُن کے گوشوارے افسانے لگتے ہیں، ان کی آمدنی اور ادا کردہ ٹیکس ان کے طرز زندگی کی عکاسی نہیں کرتا۔ عائشہ فاروق نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بڑی حد تک غیر دستاویزی ہے، پاکستان میں آمدن اور ٹیکسز زیادہ ہیں، کسی کی مالی حیثیت کا درست اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ایف بی آر کو پڑوسیوں، خاندان اور دوستوں کے ان پٹ استعمال کرنا ہوں گے۔ سماجی معلومات سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے مناسب فریم ورک کا ہونا ضروری ہے، ایف بی آر 2025 کے لیے جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں سے فائدہ اٹھائیں، مثبت رویہ اختیار کرنے والے ٹیکس دہندگان کو پرانے سالوں کا آڈٹ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے۔ چیف کمشنر آف انکم ٹیکس نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور قومی معیشت کو دستاویزی شکل دینے کیلئے ایف بی آر کو 2025 کے لیے جمع کرائے گئے گوشواروں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔