Express News:
2025-09-26@14:04:56 GMT

کراچی: 9 سالہ بچے کے قتل کے الزام میں مشکوک شخص زیر حراست

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

کراچی:

کورنگی میں بچے کے اغوا و قتل کے الزام میں پولیس نے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق زیر حراست مشکوک شخص گونگا ہے جس کے باعث پولیس کو پوچھ گچھ میں مشکلات کا سامنا، مشکوک ملزم اسی علاقے کا رہائشی ہے جہاں مقتول بچہ رہتا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ شب کورنگی زمان ٹاؤن تھانے کی حدود میں واقع خالی پلاٹ سے شاپنگ بیگ میں لپٹے ہوئے 9 سالہ بچے کی کئی روز پرانی لاش ملی تھی۔

جاں بحق ہونے والا بچہ کورنگی ڈیڑھ مٹکے والی پلیہ نورانی بستی کا رہائشی تھا جس کی شناخت 9 سالہ حسن شاہ ولد جاوید شاہ کے نام سے کی گئی۔

پوسٹ مارٹم میں معلوم ہوا کہ بچے کو سر پر وزنی چیز مار کر قتل کیا گیا، بچے حسن شاہ کے اغوا کا مقدمہ 24 ستمبر کو والد جاوید شاہ کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں درج ہے۔

جاں بحق ہونے والا بچہ 22 سمتبرکو ڈیفنس اے مارکیٹ کے قریب اپنے والد کی دکان پر آیا تھا جہاں سے وہ لاپتہ ہوا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پولیس پارٹی پر فائرنگ، مراد سعید کو پناہ دینے کا الزام، کامران بنگش بری

پشاور:

انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس پارٹی پر فائرنگ اور مراد سعید کو پناہ دینے کے الزامات میں سابق صوبائی وزیر و پی ٹی آئی رہنما کامران بنگش کو بری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس پارٹی پر فائرنگ اور دہشت گردی کیس میں نامزد سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جو کہ جج اسد اللہ کے روبرو ہوئی۔

پراسیکیوشن نے کہا کہ کامران بنگش پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، واقعہ 20 اکتوبر 2023ء کو تھانہ چمکنی کے حدود میں پیش آیا تھا۔ 

کامران بنگش کے وکیل بیرسٹر سرور شاہ نے کہا کہ 20 اکتوبر 2023ء کو پولیس نے کامران بنگش کے حجرے پر چھاپہ مارا، پولیس کے مطابق کامران بنگش نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، پولیس کے مطابق کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی لیکن ویڈیو موجود ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کامران بنگش خود پولیس کے ساتھ جارہے ہیں۔

کامران بنگش کے ایک اور وکیل علی زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ کامران بنگش نے پولیس پر فائرنگ کی یا مراد سعید کو پناہ دی، یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا۔

عدالت نے عدالت عدم ثبوت کی بنا پر سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو بری کردیا۔

سابق صوبائی وزیر کامران بنگش نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 2023ء میں پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا اور الزام لگایا کہ میں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی ہے، جھوٹ پر مبنی کیس سے آج عدالت نے مجھے بری کردیا ہے، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ پولیس پر فائرنگ کی۔

کامران بنگش نے کہا کہ 20 اکتوبر 2023ء کو جب پولیس میرے گھر پر آئی تو اس وقت میں اپنے آفس میں تھا اور کتاب پڑھ رہا تھا، پولیس آئی تو میں ان کے ساتھ باہر آیا،  اس وقت تمام کیسز میں عدالت نے ضمانت دی تھی، مجھے پہلے پشاور جیل لے گئے پھر ڈی آئی خان اور چترال مجھے لے گیا، ہمیشہ حق اور سچ کی فتح ہوتی ہے، آج میں جھوٹے مقدمے سے بری ہوگیا ہوں۔

کامران بنگش نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پشاور میں جلسہ ہورہا ہے، ہم کوشش کریں گے کہ یہ بڑا جلسہ ہوں تاکہ لوگوں کو پیغام جائے، دو سال سے بانی پی ٹی آئی کو جھوٹے کیسز میں جیل میں رکھا ہے، ایک دن آئے گا یہ جھوٹے کیسز ختم ہوں گے اور بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: کورنگی کراسنگ سے ملنے والی بچے کی لاش کی شناخت ہوگئی
  • کراچی، کورنگی چمڑا چورنگی کے قریب تیز رفتار کار حادثہ، ایک نوجوان جاں بحق، دو زخمی
  • کراچی، کورنگی کراسنگ کے خالی پلاٹ سے نو عمر لڑکی کی 10 دن پرانی لاش برآمد
  • کراچی، گھر میں گھس کر تشدد کے الزام پر ڈی ایس پی سرجانی سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج
  • پولیس پر فائرنگ، مراد سعید کو پناہ دینے کا الزام، کامران بنگش بری
  • پولیس پارٹی پر فائرنگ، مراد سعید کو پناہ دینے کا الزام، کامران بنگش بری
  • کراچی: 7 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزمان کا بیان سامنے آ گیا
  • ایلون مسک کے والد نے اپنے 5 بچوں کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا؛ نیویارک ٹائمز
  • کراچی، پولیس اہلکاروں پر پے در پے حملوں میں دہشتگرد گروپس کے ملوث ہونے کا انکشاف