مظاہروں کے دوران بی جے پی سمیت کئی سرکاری و سیاسی دفاتر پر بھی سخت حملے ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ لیہہ پولیس نے آج لداخ کے معروف ماحولیاتی کارکن اور سماجی رہنما سونم وانگچک کو نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب بدھ کے روز لیہہ میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم چار افراد ہلاک اور سو کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ اس احتجاج کی قیادت وانگچک، لیہہ ایپکس باڈی (LAB) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) کر رہے ہیں، جو دو بڑے مطالبات پر مرکوز ہے "لداخ کو مکمل ریاستی درجہ دینا اور آئین کے چھٹے شیڈول میں شمولیت"۔ بدھ کے روز دی گئی ہڑتال کی کال کے دوران پُرامن احتجاج مظاہرہ تشدد اختیار کر گیا جس کے بعد حکام نے سخت کریک ڈاؤن شروع کیا۔

وزارت داخلہ نے سونم وانگچک کی قائم کردہ تنظیم سیکمول (SECMOL) کا ایف سی آر اے لائسنس منسوخ کر دیا اور لیہہ پولیس نے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے متعدد ایف آئی آر درج کیں اور مزید کارروائی کا بھی اشارہ دیا۔ مظاہروں کے دوران بی جے پی سمیت کئی سرکاری و سیاسی دفاتر پر بھی حملے ہوئے۔ کریک ڈاؤن کے باوجود مودی حکومت نے لداخی قیادت کے ساتھ بات چیت کے دروازے ابھی بند نہیں کئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے نمائندوں نے لیہہ میں ایل اے بی رہنماؤں سے ملاقات کی۔

تھوپستان چیوانگ اور شیرنگ دورجے کے مطابق 27 یا 28 ستمبر کو نئی دہلی میں ایک تیاری اجلاس ہوگا جس میں ایل اے بی اور کے ڈی اے کے تین تین نمائندے اور لداخ کے رکن پارلیمان شریک ہوں گے۔ اس کے بعد سات، سات اراکین پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ساتھ باضابطہ مذاکرات ہوں گے۔ اگرچہ ایجنڈا واضح نہیں کیا گیا تاہم رہنماؤں نے تصدیق کی کہ مطالبات میں ریاستی درجہ، چھٹے شیڈول کا درجہ اور پارلیمانی نشستوں میں اضافہ شامل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

چاغی آپریشن میں 2 دہشتگرد مارے گئے، ایک دہشتگرد سکیورٹی فورسز کے ہتھے چڑھ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چاغی: سکیورٹی فورسز نے چاغی میں بھارتی پراکسی تنظیم ‘فتنہ الہندوستان’ کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک اور ایک کو گرفتار کر لیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں گرفتار دہشت گرد جہانزیب کی ویڈیو اور اعترافی بیان میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کارروائی چار روز قبل ہوئی جس میں دیگر ملزمان یا تو مارے گئے یا فرار ہوئے۔

وزیراعلیٰ بگٹی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اہم تنصیبات اور چینی باشندوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے تھے اور دالبندین میں ہتھیار و سامان کی سپلائی کا کام انجام دیتے تھے۔ انہوں نے اس کارروائی کو ’’بھارتی را کی پاکستان پر مسلط کردہ جنگ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ملزمان کے اعترافات ثبوت کی حیثیت رکھتے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت اور مربوط آپریشن جاری رہیں گے اور دہشت گردوں کو کسی رعایت کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے اس ضمن میں 4G سروسز عارضی طور پر بند کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی رابطہ کاری روکنے کے لیے یہ ضروری اقدام تھا اور ریاست کسی صورت علاقے کا امن متاثر نہیں ہونے دے گی۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • لداخ میں سیاسی بےچینی شدت اختیار کر گئی، سماجی کارکن سونم وانگ چک گرفتار
  • لیہہ میں پرتشدد واقعات برسوں سے دور نہ ہونے والی شکایات کا نتیجہ ہیں، فاروق عبداللہ
  • سینٹ قائمہ کمیٹی کی سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارش
  • چاغی آپریشن میں 2 دہشتگرد مارے گئے، ایک دہشتگرد سکیورٹی فورسز کے ہتھے چڑھ گیا
  • مقبوضہ کشمیر کے لداخ میں شدید جھڑپوں کے بعد کرفیو نافذ، 50 افراد گرفتار
  • لداخ میں تشدد کیلئے سونم وانگچک ذمہ دار ہے، بھارتی وزارت داخلہ
  • نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کو گرفتار کر لیا
  • نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پی ٹی آئی رہنما فلک جاویدکو گرفتار کرلیا
  • مقبوضہ کشمیر کے لداخ میں پُرتشدد احتجاج مظاہرے، تین شہری جانبحق