نیویارک:

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی وجہ نہیں ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان برسوں سے جاری گفت و شنید اور تعاون کا نتیجہ ہے۔

برطانوی نژاد امریکی صحافی مہدی حسن کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ دہائیوں سے جاری تعاون اور تعلقات کا حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات 5 سے 6 دہائیوں پر مشتمل ہیں، اس سے پہلے بھی ہماری افواج سعودی عرب میں تعینات ہوتی رہی ہیں اور ایک موقع پر تقریباً 4 ہزار سے 5 ہزار اہلکار تعینات ہوئے تھے اور تاحال سعودی عرب کی سرزمین پر موجود ہیں۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ معاہدے کا مقصد شراکت داری کو باقاعدہ اسٹرکچر میں ڈھالنا تھا بجائے اس کے کہ کوئی نیا معاہدہ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں صرف دفاعی تعلقات کو عملی شکل دی گئی ہے جو ہمارے درمیان طویل عرصے سے قائم تھے، اس سے قبل یہ تعلقات کچھ ٹرانزیکشنز کی بنیاد پر تھے۔

ایک سوال پر خواجہ آصف نے جوہری ہتھیاروں پر پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے بعد کوئی بھی جوہری طاقت ان ہتھیاروں کے استعمال کے حق میں نہیں ہے۔

وزیردفاع نے کہا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے تحمل پر مبنی عالمی اقدار کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان کے اندرونی معاملات اور سیاسی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری جہموریت عروج پر نہیں پہنچی لیکن ہم اس راستے پر ہیں، میں خود بغیر کسی جرم کے 6 ماہ جیل کاٹ چکا ہوں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سعودی عرب کے خواجہ آصف نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

سعودی عرب کیساتھ عسکری تعلقات کے لیے خدمات، جنرل ساحر شمشاد مرزا کو اعزاز سے نوازا گیا

پاکستان اور سعودی عرب نے اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات اور پائیدار دفاعی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

یہ عزم چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور سعودی افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حامد الرویلی کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا۔

پاک سعودی تعلقات، خصوصاً عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں جنرل ساحر شمشاد مرزا کو ’شاہ عبدالعزیز میڈل آف آنر‘ (ایکسِلینٹ کلاس) سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا برونائی کا سرکاری دورہ

دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر گفتگو کی۔

سعودی عسکری قیادت نے پاک افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنرل ساحر شمشاد سعودی عرب عسکری تعلقات

متعلقہ مضامین

  • نئے تجارتی معاہدے کے بعد بھارت جلد ہی امریکا کو دوبارہ پسند کرے گا، صدر ٹرمپ
  • سعودی عرب کیساتھ عسکری تعلقات کے لیے خدمات، جنرل ساحر شمشاد مرزا کو اعزاز سے نوازا گیا
  • جنرل ساحر شمشاد کی سعودی افواج کے چیف سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
  • پاکستان اور سعودی عرب نے حج 2026 ء کے معاہدے پر دستخط کردیے
  • سعودی عرب نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کو اعزاز سے نواز دیا
  • امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ: پاکستان اور چین کیلئے نیا چیلنج
  • سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات؟ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا سے قبل اہم پیغام
  • سعودیہ، اسرائیل تعلقات؟ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا سے قبل اہم پیغام
  • پاکستان اور سعودی عرب نے حج 2026 کے معاہدے پر دستخط کردیے
  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے کے بعد