خیبرپختونخوا میں صوبائی انتظامیہ اور حساس اداروں نے مل کر مطلوب دہشت گردوں کی ایک جامع فہرست تیار کر لی ہے، جسے صوبائی حکومت نے وفاقی وزارت داخلہ کو بھی ارسال کر دیا ہے۔
اس فہرست میں 1349 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے نام اور تفصیلات شامل ہیں، اور ان میں سے 59 دہشت گردوں کے لیے سر کی قیمتیں بھی مقرر کی گئی ہیں، جو ایک کروڑ سے تین کروڑ روپے کے درمیان ہیں۔
خاص طور پر، کرم کے کاظم خان کے سر کی قیمت 3 کروڑ روپے رکھی گئی ہے، جبکہ دہشت گرد کمانڈر امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ روپے ہے۔ باجوڑ کے مولوی فقیر محمد کا نام بھی فہرست میں شامل ہے اور اس کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔
فہرست میں شامل دہشت گرد مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں، جن میں پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، سوات اور دیگر اضلاع شامل ہیں۔ یہ اقدام صوبائی انتظامیہ کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کی حفاظت کے لیے اٹھایا گیا ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کروڑ روپے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا،2025ء میں دہشت گردی واقعات اور جانی نقصانات کی تفصیل

خیبرپختونخوا میں سال 2025ء میں دہشت گردی واقعات میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال دہشت گردی کے 1 ہزار 588 واقعات میں 223 شہری شہید اور 570 زخمی ہوئے ہیں۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) رپورٹ کے مطابق صوبے میں 137 پولیس اہلکار شہید اور 236 زخمی ہوئے جبکہ مختلف کارروائیوں یں 348 دہشت گرد مارے گئے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے سب سے زیادہ 394 کیسز بنوں ریجن میں درج ہوئے، جن میں سب سے زیادہ54 عام شہری جبکہ 41 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان ریجن میں 137 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

جیو نیوز کو موصول سی ٹی ڈی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 502 شہری شہید ہوئے۔

رواں سال کے دوران دہشت گردی کے 1 ہزار 588 واقعات ہوئے ،جن میں 223 شہری شہید جبکہ 570 زخمی ہوئے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے واقعات میں 137 پولیس اہلکار شہید 236 زخمی ہوئے، فیڈرل کانسٹیبلری کے 124 جوان شہید اور 244 زخمی ہوئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بھی 18 جوان شہید ہوئے ۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال مختلف کارروائیوں میں 348 دہشت گرد مارے گئے، دہشت گردی کے سب سے زیادہ 394 کیسز بنوں ریجن میں درج ہوئے۔

بنوں میں سب سے زیادہ 41 پولیس اہلکار شہید اور 89 زخمی ہوئے،ریجن میں 54 شہری شہید اور 125 زخمی ہوئے۔

ڈیرہ اسماعیل خان ریجن میں 152 مقدمات درج ہوئے، یہاں137 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

شمالی وزیرستان میں 181 کیسیز رجسٹرڈ ہوئے اور یہاں 38 شہری شہید اور 182 زخمی ہوئے۔ جنوبی وزیرستان میں 103 واقعات درج ہوئے جہاں 39 شہری شہید اور86 زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں ، 13 خوارج جہنم واصل
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک
  • خاران میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، وزیراعظم کا سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • خیبرپختونخوا،2025ء میں دہشت گردی واقعات اور جانی نقصانات کی تفصیل
  • خاران میں آج کامیاب آپریشن میں تین دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، حمزہ شفقات
  • خیبرپختونخوا؛ سیکیورٹی فورسز کی  کارروائیوں میں فتنۃ الخوارج کے 13 دہشت گرد ہلاک
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 16 دسمبر سے کم ہونے کا امکان
  • بسنت کے لیے پتنگ سازوں کی رجسٹریشن فیس مقرر، انتظامیہ کی ہدایات جاری
  • فتنہ الہندوستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار
  • بنوں: پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 5 اہلکار زخمی