Jasarat News:
2025-10-30@09:12:50 GMT

چمن میں ریلوے کی کروڑوں روپے مالیت کی زمین واگزار

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ (آن لائن) چمن میں ریلوے کی قیمتی اراضی پر قابض عناصر کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کے دوران کروڑوں روپے مالیت کی زمین واگزار کرالی گئی۔ یہ کارروائی وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔ ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے کوئٹہ عمران حیات کی نگرانی میں کیے گئے آپریشن کے دوران 91 ملین روپے مالیت کی 2.

1 ایکڑ زمین ریلوے کی ملکیت میں واپس لے لی گئی۔ زمین 1968ء سے لیز پر دی گئی تھی اور عدالت نے 2022ء میں فیصلہ ریلوے کے حق میں سنایا تھا۔ریلوے حکام کے مطابق، غیر قانونی طور پر زیرِ استعمال اس زمین پر 12 دکانیں اور ایک گودام تعمیر کیا گیا تھا، جوبشیر اینڈ کمپنی کے زیرِ استعمال تھا۔ مذکورہ کمپنی پہلے ہی ریلوے کی ڈیفالٹر قرار دی جا چکی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ریلوے کو زمین واگزار کرانے کی اجازت دی گئی تھی۔

خبر ایجنسی سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریلوے کی

پڑھیں:

چین پر 10 ہزار سال قبل گرنے والا شہابِ ثاقب 40 ایٹم بموں کے برابر نکلا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: چین کے سائنس دانوں نے حالیہ تحقیق میں ایک ایسے قدیم شہابِ ثاقب کے گرنے کی تصدیق کی ہے جس نے تقریباً 10 ہزار سال قبل جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں زمین پر تباہ کن اثرات چھوڑے تھے۔

ماہرین کے مطابق اس شہابِ ثاقب کے ٹکرانے سے جو توانائی خارج ہوئی وہ ہیروشیما پر گرائے گئے 40 ایٹم بموں کے برابر تھی۔ اس زبردست دھماکے سے زمین میں ایک نمایاں گڑھا وجود میں آیا، جسے اب جنلِن کریٹر (Junlin Crater) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ گڑھا صوبہ ژاؤ چنگ کے قریب واقع ہے اور چین میں دریافت ہونے والا پانچواں تصدیق شدہ شہابی پتھر کا مقام قرار دیا گیا ہے، تاہم جنوبی چین میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔

سائنسی اعداد  شمار کے مطابق جنلن کریٹر کا قطر تقریباً 2950 فٹ ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ شہابِ ثاقب کے ٹکراؤ کی شدت کتنی غیر معمولی تھی۔ اس تصادم نے نہ صرف زمین کی ساخت کو بدل دیا بلکہ اردگرد کے ماحولیاتی نظام پر بھی دیرپا اثرات چھوڑے۔

یہ تحقیق بین الاقوامی سائنسی جریدے میٹر اینڈ ریڈی ایشن ایٹ ایکسٹریمز میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا کہ اس گڑھے کی تشکیل ایک بڑی کائناتی بولائیڈ امپیکٹ (bolide impact) کے نتیجے میں ہوئی۔

چین کے سینٹر فار ہائی پریشر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے وابستہ محقق چن منگ کے مطابق اس ٹکراؤ سے تقریباً 600,000 ٹن TNT کے برابر توانائی خارج ہوئی، جو زمین پر زندگی کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے اس زمانے کے ماحولیاتی حالات میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اس تصادم سے خطے میں موسمی تغیرات، زمینی درجہ حرارت میں تبدیلی اور مقامی حیاتی نظام میں خلل پیدا ہوا۔

سائنسی ماہرین کے مطابق ایسے واقعات زمین کی تاریخ میں نایاب ہیں لیکن یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آسمانی اجسام کا زمین سے ٹکراؤ انسانی تمدن سے پہلے بھی قدرتی نظاموں کو گہرے اثرات دے چکا ہے۔

یہ دریافت نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کے ماہرینِ ارضیات کے لیے اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، کیونکہ اس سے زمین پر کائناتی اثرات کی تاریخ کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اس واقعے نے یہ بھی واضح کر دیا کہ زمین اب بھی ایسے خطرات سے محفوظ نہیں اور جدید سائنسی نگرانی کا نظام مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ممکنہ خلائی خطرات سے پیشگی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • تیسری سہ ماہی :نیشنل بینک کے منافع میں 650 فیصد کا زبردست اضافہ
  • کسٹمز کی کارروائیاں، کروڑوں روپے کی چاندی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • پاکستان میں صرف 3 ماہ کے دوران 50 کروڑ ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد
  • چین پر 10 ہزار سال قبل گرنے والا شہابِ ثاقب 40 ایٹم بموں کے برابر نکلا
  • بجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام ,نیپرا نے کروڑوں روپے جرمانہ عاید کردیا
  • نیب کی آٹھ کھرب چالیس ارب روپے کی ریکوری
  • ڈکی بھائی کی فیملی سے کروڑوں روپے رشوت لینے کا الزام سامنے آگیا
  • بجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام، نیپرا نے کروڑوں روپے جرمانہ عائد کردیا 
  • پشاور: کوہستان اسکینڈل میں اہم پیشرفت، ملزم کے گھر سے کروڑوں روپے مالیت کا 115 تولے سونا برآمد