Jasarat News:
2025-12-14@14:24:27 GMT

چمن میں ریلوے کی کروڑوں روپے مالیت کی زمین واگزار

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ (آن لائن) چمن میں ریلوے کی قیمتی اراضی پر قابض عناصر کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کے دوران کروڑوں روپے مالیت کی زمین واگزار کرالی گئی۔ یہ کارروائی وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔ ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے کوئٹہ عمران حیات کی نگرانی میں کیے گئے آپریشن کے دوران 91 ملین روپے مالیت کی 2.

1 ایکڑ زمین ریلوے کی ملکیت میں واپس لے لی گئی۔ زمین 1968ء سے لیز پر دی گئی تھی اور عدالت نے 2022ء میں فیصلہ ریلوے کے حق میں سنایا تھا۔ریلوے حکام کے مطابق، غیر قانونی طور پر زیرِ استعمال اس زمین پر 12 دکانیں اور ایک گودام تعمیر کیا گیا تھا، جوبشیر اینڈ کمپنی کے زیرِ استعمال تھا۔ مذکورہ کمپنی پہلے ہی ریلوے کی ڈیفالٹر قرار دی جا چکی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ریلوے کو زمین واگزار کرانے کی اجازت دی گئی تھی۔

خبر ایجنسی سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریلوے کی

پڑھیں:

ریلوے میں بوگیوں کی شدید کمی سے ٹرین آپریشن متاثر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-01-21

 

لاہور (آن لائن) ریلوے حکام کو ملک بھر میں ٹرین آپریشن برقرار رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ ریلوے کے نظام میں بوگیوں کی مجموعی کمی 385 تک پہنچ گئی ہے۔ بوگیوں کی قلت کے باعث متعدد ٹرینیں شارٹ کمپوزیشن کے ساتھ چلائی جا رہی ہیں، جس سے ٹرینوں کی روانگی اور وقت کی پابندی دونوں متاثر ہو رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ریلوے نے مختلف ٹرینوں کے ریک سے مجموعی طور پر 45 بوگیاں نکال کر کم کی ہوئی کمپوزیشن کے ساتھ ٹرینیں چلانا شروع کر دی ہیں، جبکہ حیران کن طور پر 135 بوگیاں سالانہ مینٹی ننس کے بغیر ہی ٹریک پر دوڑائی جا رہی ہیں، جس پر مسافروں کی سیکیورٹی سے متعلق سوالات اٹھنے لگے ہیں۔بوگیوں کی کمی کے باعث لاہور اور کراچی اسٹیشنوں پر لازمی طور پر موجود 34 بوگیوں کے اضافی ریک بھی ختم کر دیے گئے ہیں، جبکہ ریلوے کے پاس مختلف کیٹیگریز میں صرف 24 اضافی بوگیاں باقی رہ گئی ہیں، جو ایک بڑے سسٹم کے لیے ناکافی ہیں۔ادھر ریلوے ورکشاپس میں 503 بوگیاں مرمت اور بحالی کے لیے طویل عرصے سے منتظر ہیں۔ فنڈز کی کمی، مستحکم پالیسیوں کا فقدان اور افسران کے غیر ضروری بار بار تبادلے مرمتی عمل میں بڑی رکاوٹ بن چکے ہیں، جس کا براہِ راست اثر ٹرین آپریشن پر پڑ رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق ریلوے کو معمول کے مطابق ٹرین آپریشن چلانے کے لیے کم از کم 1,464 بوگیوں کی ضرورت ہے، مگر اس وقت سسٹم میں صرف 1,079 فعال بوگیاں موجود ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بوگیوں کی کمی سے روزانہ کی روانگی، وقت کی پابندی اور مسافر لوڈ شدید متاثر ہو رہے ہیں، جبکہ فوری طور پر بوگیوں کی بحالی اور نئی بوگیوں کی خریداری ناگزیر ہو چکی ہے۔

 

خبر ایجنسی

متعلقہ مضامین

  • گڈانی کے قریب اسمگلنگ کیخلاف کارروائی، 37 ارب روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد؛ ایف بی آر
  • پاکستان نیوی، ایف بی آر اور کسٹمز کی کارروائیاں، اربوں روپے مالیت کی منشیات ضبط
  • سرگودھا: کسٹمز کی کارروائیوں میں 11.9 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان ضبط
  • سرگودھا: کسٹمز کی کارروائیاں،11 کروڑ 90 لاکھ روپے کا سامان ضبط
  • لاہور: لطیف جیولری مارکیٹ سے کروڑوں روپے مالیت کا 20 کلو سونا غائب ہونے بڑا اسکینڈل 
  • کسٹمز کی ائرپورٹس پر کارروائیاں  کروڑوں روپے کا سونا، چاندی ضبط
  • کسٹمز کی رواں سال ایئرپورٹس پر کارروائیاں، کروڑوں روپے مالیت کا سونا، چاندی ضبط
  • مسلم کالونی میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن، 200 ارب مالیت کی سرکاری اراضی واگزار
  • کرنٹ کے حادثات اور اوور بلنگ پر لیسکو کو کروڑوں روپے کے جرمانے عائد
  • ریلوے میں بوگیوں کی شدید کمی سے ٹرین آپریشن متاثر