Jasarat News:
2025-11-07@00:35:16 GMT

اسٹاک ایکسچینج میں مندی ، سرمایہ کاروں کے 50ارب ڈوب گئے

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی خریداری کے بعد مندی کا رجحان غالب آنے سے کاروبار کا اختتام منفی زون میں ہوا کے ایس ای 100انڈیکس 400سے زاید پوائنٹس گھٹ گیا اور انڈیکس 159,500کی سطح سے کم ہو کر 159,000کی سطح پر آگیا۔مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 50ارب روپے ڈوب گئے جبکہ 48.

31فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا تاہم جلد ہی مارکیٹ فروخت کے دباؤ میں آگئی اور ٹریڈںگ کے دوران انڈیکس 1326پوائنٹس کی کمی سے 158,252پوائنٹس کی پست سطح پر ٹریڈ بھی ہوا لیکن کاروبار کے اختتام پر 100انڈیکس 481پوائنٹس کی کمی سے 159,096پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس 220پوائنٹس گھٹ کر 48,148اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 96ہزار931پوائنٹس سے کم ہو کر 96 ہزار 671 روپے پوائنتس پر آگیا۔کاروباری مندی سے مارکیٹ کے سرمائے میں 50 ارب 89 کروڑ 7لاکھ49ہزار481روپے کی کمی ہوئی اور سرمائے کا مجموعی حجم 18220 ارب 47 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار517روپے رہ گیا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو 30ارب روپے مالیت کے 95 کروڑ73لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ بد کو 34ارب روپے مالیت کے 86کروڑ2لاکھ حصص کے سودے ہوئے تھے۔مارکیٹ میں مجموعی طور پر 476کمپنیوں میں شیئرز کا کاروبار ہوا جس میں سے 199کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،230میں کمی اور47کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے بینک مکرمہ ،پاک انٹر نیشنل بلک ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،ویوز ہوم اپلائنس اور پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈسر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبار سیپی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کا بھاو 259.90روپے بڑھ کر 24685.40روپے ہو گیا اسی طرح 133.42روپے کے اضافے سے پاکستان سروسز لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 1517.91 روپے پر آ گئی جبکہ یونی لیور پاکستان فوڈز لمیٹڈ کا بھاو 614.72روپے گھٹ کر 28585.28روپے ہو گیا اسی طرح 44.41روپے کی کمی سے رفحان معیض پروڈکٹ کمپنی لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 9564.54روپے پر آگیا۔

کامرس رپورٹر گلزار

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے حصص کی کی کمی

پڑھیں:

بِٹ کوائن 100,000 ڈالر سے نیچے، کرپٹو مارکیٹ میں خوف کی لہر

گزشتہ ماہ کے ’ریڈ اکتوبر‘ کے اثرات نومبر میں بھی برقرار ہیں، دنیا کی سب سے مشہور اور قیمتی کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن کی قیمت منگل کو 5 فیصد سے زیادہ گر کر 100,000 ڈالر سے نیچے آگئی۔

رواں برس اکتوبر کے اوائل میں لگنے والی 126,000 ڈالر کی بلند ترین سطح کے بعد اب تک کی کم ترین سطح ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن یا گولڈ: موجودہ وقت میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن کیا ہے؟

یہ کمی اُس گراوٹ کا تسلسل ہے جو گزشتہ ماہ کے وسط میں ’کرپٹو مارکیٹ کے بلیک فرائیڈے‘ کے بعد شروع ہوئی تھی،  جس کے نتیجے میں بِٹ کوائن نے 2018 کے بعد پہلا ’ریڈ اکتوبر‘ ریکارڈ کیا۔

BTC Tapped $100K after 134 days. Last time it traded under $100K was 23 June this year. Will it bounce from here or the bull run has ended and we’re in a crypto winter?
Only time will tell and we will guide you through the tough times for sure. $BTC pic.twitter.com/WBp6JpS2gm

— Crypto Jist (@CryptoJistHQ) November 5, 2025

ماہرین کے مطابق یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے کہ آیا یہ کمی مندی کے ایک بڑے دور میں بدلے گی یا سرمایہ کاروں کو دوبارہ مارکیٹ میں واپس آنے پر آمادہ کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو سرمایہ کاروں کا رجحان محتاط دکھائی دیا۔

کرپٹو فئیر اینڈ گریڈ انڈیکس، جو مارکیٹ کے جذبات کو جانچتا ہے، گزشتہ ہفتے کے ’نیوٹرل‘ درجے سے اب ’خوف‘ کے زمرے میں داخل ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:بٹ کوائن کی قیمت میں بڑے پیمانے پر کمی، وجوہات کیا ہیں؟

بِٹ کوائن کی قیمت میں یہ کمی اُس وقت سامنے آئی ہے جب اسپاٹ بِٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز سے بڑے پیمانے پر سرمایہ نکالا جا رہا ہے۔

بلیک راک کے آئی شیئرز بِٹ کوائن ٹرسٹ، فائیڈیلیٹی وائز اوریجن بِٹ کوائن فنڈ اور گری اسکیل بِٹ کوائن ٹرسٹ سے 29 اکتوبر کے بعد سے تقریباً 1.3 ارب ڈالر کے انخلا ریکارڈ کیے گئے۔

دیگر کرپٹو کرنسیاں جیسے ایتھریم اور سولانا بھی دباؤ کا شکار رہیں اور ان کی قدر 8 فیصد یا اس سے زیادہ گری۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا نیا نظام متعارف، قومی سطح پر بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا منصوبہ

اس کمی نے بِٹ کوائن سے منسلک بڑی کمپنیوں جیسے مائیکرو اسٹریٹیجی، کوائن بیس گلوبل اور رابن ہُڈ کے شیئرز پر بھی اثر ڈالا، جو منگل کو کم از کم 6 فیصد نیچے بند ہوئے۔

دوسری جانب، کچھ پُرامید سرمایہ کار اب بھی خریداری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مائیکل سیلر کی قائم کردہ کمپنی مائیکرو اسٹریٹیجی نے اعلان کیا ہے کہ 27 اکتوبر سے 2 نومبر کے درمیان 397 بِٹ کوائنز 114,771 ڈالر فی کوائن کی اوسط قیمت پر خریدے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپاٹ بِٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز بٹ کوائن خوف ریڈ اکتوبر سرمایہ کار کرپٹو کرنسی گراوٹ مندی نیوٹرل

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک مارکیٹ شدید مندی،100 انڈیکس میں 481 پوائنٹس کی کمی
  • اسٹاک ایکسچینج میں 1100 پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں پر دباؤ برقرار
  • کے ایس ای 100انڈیکس نے 1700سے زاید پوائنٹس کھودیے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج مندی کی لپیٹ میں، انڈیکس میں 1000 پوائنٹس کی کمی
  • بِٹ کوائن 100,000 ڈالر سے نیچے، کرپٹو مارکیٹ میں خوف کی لہر
  • بٹ کوائن کریش! 4 ماہ کی کم ترین سطح پر قیمت، سرمایہ کاروں میں کھلبلی
  • اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی واپسی، انڈیکس 700 پوائنٹس گر گیا
  • کیا کرپٹو مارکیٹ کریش ہونیوالی ہے؟ بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی
  • حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر عائد پابندیوں میں نرمی کردی