اقوام متحدہ نے شامی صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ختم کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کے صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد شام اور عالمی سیاست میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسیوں کے مطابق امریکا کی جانب سے پیش کی گئی یہ قرارداد 14 ووٹوں سے منظور ہوئی، جب کہ چین نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ قرار داد کے تحت صدر احمد الشرع اور شام کے وزیر داخلہ انس حسن خطاب کے نام داعش اور القاعدہ سے منسلک شخصیات کی فہرست سے نکال دیے گئے ہیں۔
اس فیصلے کے نتیجے میں دونوں رہنماؤں کے منجمد اثاثے بحال ہو جائیں گے، جبکہ ان پر عائد اسلحہ خرید و فروخت کی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت کے بعد شام کو عالمی سطح پر سفارتی طور پر بحالی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کا موقع ملے گا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر احمد الشرع 10 نومبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات کرنے والے ہیں، جس میں مشرقِ وسطیٰ کی سلامتی اور انسدادِ دہشت گردی پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صدر احمد الشرع
پڑھیں:
غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
امریکی نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ امریکہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندگی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وفود کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے، تاکہ وہ غزہ سے متعلق مجوزہ قرارداد کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کر سکے۔ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے پیش کردہ مسودۂ قرارداد کی منظوری کے لیے لابنگ میں مصروف ہے، اس قرارداد کا مقصد غزہ پٹی میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی ہے، ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں صہیونی رژیم خود اعتراف کر چکی ہے کہ اس کی تیاری اور سمت طے کرنے میں اس کا کردار رہا ہے۔ جمعرات کی صبح امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ وہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔الجزیرہ نے اس بیان کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مایک والٹز نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی تاکہ غزہ سے متعلق اس قرارداد کے مسودے پر گفتگو کی جا سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ سے متعلق یہ قرارداد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں بیان کردہ ایک بینالاقوامی استحکام لانے والی فورس (Stabilization Force) کی تعیناتی کی اجازت فراہم کرتی ہے۔