Jang News:
2025-09-18@00:30:11 GMT

شارٹ ٹرم کڈنیپنگ معاملہ: سی ٹی ڈی کے 3 افسران و اہلکار معطل

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

شارٹ ٹرم کڈنیپنگ معاملہ: سی ٹی ڈی کے 3 افسران و اہلکار معطل

علامتی فوٹو

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اور ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کے معاملے میں سی ٹی ڈی کے 3 افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سب انسپکٹر راجا بشیر، کانسٹیبل عمر اور علی رضا معطل ہیں جبکہ مقدمے میں اہلکار علی رضا مفرور ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق کانسٹیبل عمر ریمانڈ پر پولیس کسٹڈی میں ہے۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب، ڈی ایس پی راجہ فرخ یونس کو ہٹادیا گیا

کراچی پولیس کے سینئر افسر راجہ عمر خطاب کو فوری طور پر سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کراچی میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے دوران شہری سے ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد سے سی ٹی ڈی اہلکاروں اور افسران کو معطل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ 

ایک دہائی سے بھی زیادہ سی ٹی ڈی میں رہنے والے سینئر افسر راجہ عمر خطاب کو ایس پی سی ٹی ڈی کے عہدے سے ہٹادیا گیا جبکہ انہیں سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے تھے۔ 

انکے ساتھ ساتھ ڈی ایس پی سی پیک راجہ فرخ یونس کو بھی سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

شہری اغوا کیس، عمر خطاب اور راجہ فرخ یونس کا یونٹ اور گاڑیاں استعمال ہوئیں

کراچیشہری کو اغوا کر کے کروڑوں کی ڈکیتی میں ملوث.

..

آئی جی سندھ کے حکمنامے میں دونوں افسران کے تبادلے کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ منگھوپیر میں گذشتہ دنوں شہری کو اغوا کر کے ڈیجٹل کرنسی لوٹنے کے واقعہ پر دونوں افسران کو ہٹایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں افسران کے سیل کی پولیس موبائلیں ڈیجٹل کرنسی لوٹنے میں مبینہ طور پر ملوث پائی گئی تھیں۔ 

واقعہ میں ملوث پولیس اہلکار سمیت 8 افراد کو اب تک گرفتار کیا گیا ہے، مرکزی کردار پولیس اہلکار علی رضا فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔ 

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پولیس ا

پڑھیں:

بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس اور لیویز کے تھانوں پر حملہ کر دیا۔دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں ایک پولیس اور  ایک لیویز  اہلکار شہید جبکہ 6 اہلکار  زخمی ہوگئے۔  سول اسپتال ژوب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈپٹی کمشنر شیرانی نے بتایا کہ دہشت گردوں کے حملے میں تھانوں کے کمیونیکیشن سسٹم کو  بھی نقصان پہنچا۔یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • شیرانی: دہشتگردوں کے لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے، 4 اہلکار شہید، 6 شدید زخمی
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • سول و پولیس افسران کے تقرر و تبادلے
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا