کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپیہ تگڑا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 12 پیسے کی کمی سے 278 روپے 60 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ عرب امارات کی 2 ارب ڈالر مالیت کے قرضوں کی مؤخر ادائیگیوں کی سہولت دیئے جانے، طلب و رسد متوازن ہونے اور مثبت معاشی اشاریوں کے سبب تین روزہ وقفے کے بعد جمعرات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ تفصیلات کے مطابق ریگولیٹر اور درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ میں کمی اور برآمدی شعبوں کی جانب سے اپنی زرمبادلہ ترسیلات بھجوائے جانے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔ ڈالر کی قدر ایک موقع پر 27 پیسے کی کمی سے 278 روپے 45 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن سپلائی میں بہتری کے سبب اختتامی لمحات میں طلب قدرے بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 12 پیسے کی کمی سے 278 روپے 60 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 6 پیسے کی کمی سے 280 روپے 18 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر پیسے کی کمی سے
پڑھیں:
پاکستانی کمپنی کو عالمی مارکیٹ سے بیف کے کروڑوں روپے کے آرڈرز مل گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستانی معیشت کے لیے خوش آئند خبر یہ ہے کہ چین میں بیف کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث پاکستان کو اربوں روپے کے برآمدی آرڈرز مل گئے ہیں۔
دی اورگینک میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کیا ہے کہ اسے چین سے 7.5 ملین امریکی ڈالر مالیت کے نئے آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ سی پیک فریم ورک کے تحت طے پایا ہے اور اس کے ذریعے پاکستان سے ایک سال کے دوران فروزن بون لیس بیف چین کو برآمد کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق چین میں حلال پروٹین مصنوعات کی مانگ میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے پاکستانی بیف ایکسپورٹ کے مواقع وسیع ہورہے ہیں۔ برآمد کیا جانے والا بیف عالمی معیار کے مطابق ہوگا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کا اعتماد اور مقام مزید مضبوط ہوسکے۔
یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ لائیو اسٹاک سیکٹر کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ ماہرین کے مطابق اگر پاکستان اپنی پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کے معیار کو مزید بہتر کرے تو مستقبل میں برآمدات کئی گنا بڑھ سکتی ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے زرعی اور گوشت کے شعبے کے لیے ایک بڑا موقع ہے، جس سے کسانوں اور کاشتکاروں کو بھی فائدہ پہنچے گا اور دیہی معیشت کو سہارا ملے گا۔