نئے مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ کی تیاری کے لیے مختلف مراحل کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق وفاقی کابینہ سے بجٹ کے اہداف اور دستاویزات کی منظوری اپریل کے تیسرے ہفتے میں لی جائے گی۔ اس کے بعد سالانہ پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس مئی کے آغاز میں منعقد ہوگا، جب کہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس مئی کے دوسرے ہفتے میں ہوگا۔
وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ بجٹ کے تخمینے اور دستاویزات کی تیاری مئی تک مکمل کر لی جائے گی۔ فروری میں کرنٹ اور ترقیاتی بجٹ پر نظرثانی کا تخمینہ پیش کیا جائے گا، جب کہ مڈ ایئر ریویو رپورٹ مارچ میں قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
بجٹ ریویو کمیٹی کا اجلاس بھی فروری میں منعقد ہوگا تاکہ بجٹ کی تیاری کا عمل تیزی سے آگے بڑھ سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہفتے میں
پڑھیں:
محکمہ موسمیات کی آئندہ ہفتے سے ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کی پیشگوئی کردی. 28 جولائی سے خیبرپختونخوا، پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت دیگر علاقوں میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بالائی علاقوں میں کم شدت کی مون سون ہوائیں داخل ہو چکی ہیں . تاہم28 جولائی سے یہ ہوائیں شدت اختیار کر سکتی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے. جس کے نتیجے میں 27 سے 31 جولائی کے دوران کشمیر اور گلگت بلتستان میں وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہیں۔
28 سے 31 جولائی کے دوران خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، ایبٹ آباد اور وزیرستان سمیت دیگر علاقوں میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔پنجاب کے علاقوں راولپنڈی، مری، گلیات، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات اور شیخوپورہ سمیت متعدد شہروں میں بارشوں کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے شمال مشرقی اور جنوبی حصوں میں بھی 29 سے 31 جولائی کے دوران بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے. سندھ میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا .تاہم تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، جیکب آباد اور لاڑکانہ سمیت کئی علاقوں میں بارش ہو سکتی ہے ۔محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے. تاکہ ممکنہ اربن فلڈنگ یا لینڈ سلائیڈنگ سے بچا جا سکے۔۔