یو اے ای: 19 افراد اور ادارے دہشتگردوں کی فہرست میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ابوظہبی (اے پی پی) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے 19 افراد اور اداروں کو دہشتگردوں کی مقامی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امارات نیوز ایجنسی (وام) کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے 19 افراد اور اداروں کو اپنی مقامی دہشت گرد فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کابینہ کے قرارداد نمبر (1) برائے 2025 کے تحت کیا گیا، جس میں 11 افراد اور 8 اداروں کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والے افراد اور تنظیموں کی منظور شدہ فہرست (مقامی دہشت گرد فہرست) میں شامل کیا گیا ہے، یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے قوانین اور ضوابط کے مطابق کیا گیا۔جو افراد دہشت گردوں کی مقامی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں ان میں زیادہ تر یو اے ای کے شہری ہیں جن میں چند دہری شہریت کے حامل ہیں جبکہ جن کمپنیوں کو اس فہرست میں ڈالا گیا ہے وہ تمام برطانوی ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افراد اور
پڑھیں:
مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند
سٹی 42: مردان کے تحصیل کاٹلنگ میں حناق کی وبا پھوٹ پڑی جس کے باعث 3بچے جان بحق جبکہ درجنوں متاثرہوگئے ۔ وباء کے باعث علاقے کے تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردئیے گئے
وی او
محکمہ صحت کے مطابق تحصیل کاٹلنگ کے علاقہ کنج غریب آباد میں حناق کی وباء پھوٹ پڑی ہے جس کے بعدمتاثرہ علاقوں کو صحت کی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد شعیب کے مطابق ٹیموں نے علاقے میں گھر گھر جاکر 3 ہزار سے زائد بچوں کو حفاظتی ویکسین لگا دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
ڈاکٹر شعیب کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں میں زیادہ تر وہ بچے ہیں جو حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہ گئے تھے۔ ادھر وباء پھوٹنے کے بعد علاقے میں ایک پرائیویٹ سکول سمیت تمام 5 تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردئیے ہیں۔ تاکہ وبا مزید نہ پھیلے صحت ٹیموں نے گاؤں کے عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرتے ہوئے والدین پر زور دیا کہ اپنے بچوں کو بروقت ویکسین لگوائیں صفائی کا خیال رکھیں۔ بچوں کے بیمار کو نظر انداز نہ کیاجائے اور ہیلتھ ٹیموں کے ساتھ تعاون کیاجائے یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل اچانک پھیلنے والی بیماری سے تین بچے جان بحق ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں بچے متاثر ہوچکے ہیں۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ