Islam Times:
2025-09-17@23:55:10 GMT

لاس اینجلس کے جنگلات میں تاریخ کی بدترین آگ

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

لاس اینجلس کے جنگلات میں تاریخ کی بدترین آگ

منگل سے لگی آگ بجھانے کیلئے پانی اور اہلکار کم پڑگئے، آگ سے 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں تاریخ کی بدترین آگ نے 29 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا۔ منگل سے لگی آگ بجھانے کیلئے پانی اور اہلکار کم پڑگئے، آگ سے 5 افراد ہلاک، درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں 95 ہزار صارف بجلی سے محروم ہیں۔ آگ سے متاثرہ علاقے سے ایک لاکھ 80 ہزار افراد کو انخلا کی ہدایت کی گئی ہے، 2 ہزار سے زیادہ املاک راکھ کا ڈھیر بن گئیں، مشہور ہالی ووڈ شخصیات کے اربوں روپے مالیت کے گھر بھی تباہ ہوگئے۔ نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 50 ارب ڈالر سے زائد ہوگیا ہے، خشک اور تیز ہواؤں سے آگ میں خطرناک اضافے کا خدشہ برقرار ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس نے حکام اور صحت کے شعبے کے لیے سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بخار، جلدی امراض، آشوب چشم، ڈائریا، سانپ اور کتے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ہوئے ہیں، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 55 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک دن کے دوران سانس کی تکلیف کے شکار 5 ہزار افراد، بخار سے متاثرہ 4300، جلدی الرجی کے 4 ہزار اور آشوب چشم کے 700 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریا کے 1900 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ سانپ کے کاٹنے کے 5 اور کتے کے کاٹنے کے 20 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں صحت کے نظام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 405 مستقل طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں اب تک 2 لاکھ 79 ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ اور علاج کیا جا چکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان کیمپوں میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، لیکن بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ نے صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے۔

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ صاف پانی کی کمی، ناقص صفائی ستھرائی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے وبائی امراض کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی وسائل اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور طبی امداد کے لیے قریبی کیمپوں سے رجوع کریں۔

یہ صورتحال نہ صرف صحت کے شعبے بلکہ امدادی اداروں کے لیے بھی ایک امتحان ہے، کیونکہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر ادویات کی فراہمی اور طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • ہالی ووڈ کے ہزار سے زائد فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ
  • پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے
  • شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے
  • ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
  • مون سون کا 11 واں اسپیل: پنجاب میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ