پاکستان پیٹرولیم کا گیس کی پیداوار شروع کرنے کا اعلا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی: معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان پیٹرولیم نے گیس کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس ضمن میں پاکستان پیڑولیم کی جانب سے کوٹری سے گیس پیداوار شروع کرنے کی اطلاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کردہ خط میں دی گئی ہے۔
خط کے مطابق کوٹری نارتھ بلاک ون سے گیس کی یومیہ پیداوار 5.3 ملین میٹرک کیوبک فٹ پے۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ کنوئیں سے یومیہ گیس کا حصول 950 پانڈ فی مربع انچ کے ساتھ ہورہا ہے۔
خط کے مطابق کوٹری سے گیس پیداوار میں پاکستان پیڑولیم، یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ اور ایشیا ریسورسز آئل لمیٹڈ کے مشترکہ شئیرز ہیں۔خط میں بتایا گیا ہے کہ کوٹری میں ٹکری ون کنویں سے ملنے والی گیس کو علی آباد پراسیسنگ پلانٹ سے سوئی سدرن سسٹم میں شامل کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔