چین افریقہ تعاون فورم کے بیجنگ سربراہ اجلاس نے متعدد اہم نتائج حاصل کیے ہیں، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بیجنگ :
نائیجیریا کے صدر ٹینوبو نے ابوجا میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔جمعہ کے روز
وانگ ای نے کہا کہ چین افریقہ تعاون فورم کے بیجنگ سربراہ اجلاس نے متعدد اہم نتائج حاصل کیے ہیں، جن میں دس شراکت داری اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ،نائیجیریا کی جانب سے ایک چین کے اصول پر عمل پیرا ہونے کو سراہتا ہے، اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونے ، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے ، علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے اور بین الاقوامی میدان میں اہم کردار ادا کرنے میں نائیجیریا کی حمایت کرتا ہے۔
ٹینوبو نے کہا کہ نائیجیریا چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور امید کرتا ہے کہ چین بین الاقوامی اور علاقائی امور میں اہم کردار ادا کرنے میں نائجیریا کی حمایت کرے گا۔ ٹینوبو نے چین کے شی زانگ خوداختیار علاقے میں آنے والے زلزلے پر چین کے ساتھ دلی یکجہتی کا اظہار کیا۔
اسی روز وانگ ای نے نائجیریا کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات اور صحافیوں سے مشترکہ طور پر ملاقات کی۔ وانگ ای نے کہا کہ چین افریقہ میں گلوبل سیکیورٹی انیشٹو کو فروغ دینے کے لئے افریقہ کے ساتھ مل کر کام کرنے اور نئے دور میں چاروں موسموں پر مبنی چین افریقہ ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کے لئے تیار ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایرانی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو
پاکستانی وزیر خارجہ سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی کم کرنے اور قیام استحکام کیلیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حالیہ شب نائب وزیراعظم پاکستان و وزیر خارجہ "محمد اسحاق ڈار" اور ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ جس میں بھارت کے ساتھ کشیدگی اور تہران-اسلام آباد دوطرفہ روابط کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے اپنے ایرانی ہم منصب کو بھارت کے ساتھ بننے والی صورت حال میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران اسلامی جمہوریہ کے مثبت و تعمیری کردار کو سراہا۔ دوسری جانب سید عباس عراقچی نے انہیں اس تشویش ناک صورت حال پر ایران کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے خطے کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے دونوں فریقین سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ تہران کے اچھے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی کم کرنے اور قیام استحکام کے لیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے تیار ہے۔