وزیر ہوابازی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قومی ائیر لائن ہماری شناخت ہے جس سے ہم محروم کر دئیے گئے تھے،اب سبز ہلالی پرچم یورپ کی فضاوں میں لہرائے گا،آج سے پھر پیرس کیلئے ڈائریکٹ فلائٹس کا آغاز ہو گیا ہے، آج ایک تاریخی دن ہے،اسلام آباد ائیرپورٹ پر ساڑھے 4 سال بعد یورپ کیلئے فلائٹ آپریشن بحال اور پیرس کیلئے پی آئی اے کی پہلی پرواز کی روانگی کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ان تمام افراد کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ڈائریکٹ پرواز کو ممکن بنایا۔ ماضی میں اسمبلی فلور پر سابق وزیر ہوا بازی کے بیان سے بہت بڑی تباہی آئی۔ ایک بیان نے اتنی بڑی تباہی کو جنم دیا۔ بہت بڑا المیہ ہے کہ یہاں اس طرح کے غلط فیصلوں پر احتساب نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 4 سال تک پاکستانی باہر سے مہنگا سفر کرنے پر مجبور تھے۔ میں یورپی یونین کے ایوی ایشن کے تمام عہدے داروں کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے ہمارے معیار کو جانچا۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پی آئی اے دنیا کی لیڈنگ ایئرلائن تھی۔ پی آئی اے نے بہت سی ائیرلائنز کو بنانے میں کردارادا کیا پھر ہم دوسری ایئرلائنز کے محتاج ہوگئے،جو ہماری پروازلیکر جائیں۔ ہم نے ساڑھے 4سال میں کئی سو ارب کا نقصان اٹھایا۔ پی آئی اے پر 800ارب کا قرض ہے جب کہ منافع بخش روٹس بھی بند ہیں۔پورے ساڑھے 4 سال ہمارے اوورسیز پاکستانی ڈائریکٹ یہاں نہیں آسکتے تھے انہیں دبئی،دوحہ ، ابوظہبی یا کہیں اور سے فلائٹ لیکر پاکستان آنا پڑتا تھا۔ سفر بھی مہنگا ہوگیا تھا اور رقم بھی زیادہ دینی پڑتی تھی۔ پیرس جانے والی قومی ائیر لائن کی پرواز کی 100 فیصد بکنگ ہوئی ہے۔فرانس ،اٹلی ، ناروے اور اسپین میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرہوا بازی خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہیں گے کہ قومی ائیر لائن کی نجکاری کی جائے۔پی آئی اے کو زیادہ دیر نہیں لگے گی اور دیگر کمرشل ائرلائنز کی طرح مقابلہ ہو۔ آئندہ دنوں میں برطانیہ،یوایس اے کیلئے بھی پروازوں کا اجرا ءہوگا۔ یورپ کی فضاوں میں ایک بار پھر سبز ہلالی پرچم لہرانا شروع ہو گیا ہے۔ پی آئی اے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گی۔وزیر دفاع کا یہ بھی کہنا تھا قومی ائیر لائن پاکستانیوں کی میتیں بغیر کسی چارجز کے مفت لے کر آتی تھی لیکن فلائٹ آپریشن بند ہونے سے اوور سیز پاکستانی اس سہولت سے محروم ہو گئے تھے۔اب ہماری کوشش ہو گی کہ پی آئی اے کی نجکاری جلد کی جائے اور دیگر کمرشل ائیرلائنز کی طرح مقابلہ کیا جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قومی ائیر لائن خواجہ آصف پی آئی اے

پڑھیں:

 ساڑھے 17ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ساڑھے 17 ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے منظوری کے بعد بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق دفاع کے لیے 2 ہزار 414 ارب روپے، ترقیاتی منصوبوں پر ایک ہزار 65 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویز ہے، اس کے علاوہ تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 آپشن زیرغور ہیں۔

وفاقی بجٹ 2025-26 آج پیش جائے گا، وفاقی بجٹ کا حجم ساڑھے 17 ہزارارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، سود کی ادائیگیوں کے لیے تقریبا 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

آئندہ مالی سال کے دوران دفاع پر 2 ہزار 414 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر وفاق 1065 ارب روپے خرچ کرے گا، بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے متوقع ہے۔

ایف بی آرکی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 14ہزار307 ارب روپے کے محاصل جمع کرے گا، 6 ہزار 470 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں جمع کیے جائیں گے۔

فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب روپے اور سیلزٹیکس کا ہدف 4943 ارب روپے مقررکیا گیا ہے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 741 ارب روپے، پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کیا گیا جبکہ نان ٹیکس آمدن 2 ہزار584 ارب روپے، صوبے ایک ہزار 220 ارب کا سرپلس دیں گے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ میں گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کے لیے30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس اور مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اورپنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 تجاویز زیر غور ہیں اور تینوں تجاویز کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ہائیڈرو میٹ منصوبے کی جدت کے لیے 2 ارب 89 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے۔

اسلام آباد ائیرپورٹ کو پانی کی فراہمی کے لیے کسانہ ڈیم کی تعمیر کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ موسمی صورتحال جانچنے والے ریڈارز کی تنصیب کے لیے ملتان اور سکھر میں 12 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ڈرونز کی خریداری اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 13 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اے ایس ایف اکیڈمی کراچی کی اپگریڈیشن کے لیے 1 کروڑ 60 لاکھ روپے اور فیصل آباد ائیرپورٹ پر اے ایس ایف کی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔

بجٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو بھی اہمیت دی گئی ہے، جہاں زراعت اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں اے آئی کے لیے 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی کے قیام کے لیے 1 ارب 93 کروڑ روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے۔

وزارت ہاؤسنگ کے لیے کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں کیا گیا، تاہم وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے پہلے سے جاری 21 منصوبوں کے لیے 2 ارب 30 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم آفس کی تزئین و آرائش کے لیے ساڑھے 6 کروڑ اور وزیر اعظم اسٹاف کالونی کی ترقی کے لیے ساڑھے 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 11 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  •  ساڑھے 17ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
  • قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
  • وادی نیلم کا علاقہ جو جدید دور میں بھی ہرقسم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
  • خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
  • ایک اور ماڈل بھارتی کرکٹر کے پیار میں 'دیوانی' ہوگئیں
  • قومی ہاکی ٹیم نیشنز کپ میں شرکت کیلئے ملائیشیا پہنچ گئی
  • میر واعظ عمر فاروق کو عیدالاضحیٰ پر مسجد جانے سے روک دیا گیا
  • پاک فوج کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے، سید عاصم منیر
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ