اسلام آباد میں بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس، علماء کا خصوصی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
رابطہ عالم اسلامی اور حکومت پاکستان کے زیرِ اہتمام 11 اور 12 جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس کے سلسلے میں علما کا اجلاس جاری ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ اس اجلاس میں خصوصی طور پر شریک ہیں۔
اس موقع پر اپنے افتتاحی خطاب میں پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ’خواتین معاشرت میں ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔پیغمبر محمدؐ نے عورتوں کے لیے تعلیم کی اہمیت پر بہت زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک تعلیم یافتہ عورت نسلوں کی نگراں ہوتی ہے، ایک ماں کے طور پر، وہ اپنے بچوں کی پہلی استاد ہوتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ ماں اپنے بچوں میں اقدار، اخلاقیات اور علم کی محبت پیدا کرتی ہے۔ معاشرت کے مستقبل کے رہنماؤں کی تشکیل کرتی ہے۔
’لڑکیوں اور عورتوں کے لیے علم کا حصول شریعت کے مقاصد اور عوامی مفاد کا ایک تقاضا بھی ہے۔ تعلیم عورتوں کو معاشرتی ترقی میں فعال طور پر حصہ لینے کی طاقت دیتی ہے۔ چوہدری سالک حسین نے مزید کہا کہ ’عورتوں کی تعلیم صرف فرد کی ترقی کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک خوشحال اور ہم آہنگ معاشرت کی بنیاد ہے۔
جمعہ کو منعقد ہونے والے علماء کے اجلاس میں بین الاقوامی فقہ اکیڈمی جدہ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قطب مصطفی سانو، مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نظیر محمد عیاد، جمعیت علمائے ہند کے شیخ محمد ارشد مدنی، یوگنڈا کے شیخ شعبان رمضان مباجی، مالدیپ کے وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر محمد شہیم علی سعید شامل ہیں۔
البانیہ کے مفتی اعظم شیخ بویار سباہیو، جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مفتی تقی عثمانی، پاکستان کے وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین، مفتی منیب الرحمان، پروفیسر ساجد میر اور وفاق المدارس کے حنیف جالندھری بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
اسلام آباد میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع کے عنوان پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس 11 سے 12 جنوری تک کنونشن سینٹر اور مقامی ہوٹل میں جاری رہے گی جبکہ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
کانفرنس کا انعقاد رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی تجویز پر کیا جا رہا ہے۔
جمعے کی صبح وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
کانفرنس میں شرکت کے لیے او ائی سی کے سیکریٹری جنرل ابراہیم حسین طہٰ کے علاوہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان طارق بخیت اور رابطہ عالم اسلامی کے مندوبین بھی اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دفتر کی شراکت، بین الاقوامی حکومتی اور کمیونٹی تنظیموں کے تاریخی اتحاد سے مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک وسیع بین الاقوامی شراکت داری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے وزرائے تعلیم، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندے، اسلامی فتاوی کونسل، بین الاقوامی اسلامی جامعات کے حکام اور نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔
کانفرنس سے وزیراعظم شہبار شریف افتتاحی خطاب کریں گے جبکہ عالمی ایجوکیشن ایکٹویسٹ ملالہ یوسفزئی کلیدی خطاب کریں گی۔
کانفرنس میں تعلیمِ نسواں: رکاوٹیں اور حل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم نسواں: مواقع اور امکانات، امن کے قیام میں خواتین کا کردار سمیت کئی موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔
کامیابی کی کہانیوں کے عنوان سے ایک ورکشاپ میں لڑکیوں کی تعلیم کے کامیاب تجربات پر روشنی ڈالی جائے گی۔
کانفرنس میں اسلامی ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کی تیاری کے لیے ورکنگ گروپ، خواتین کی تعلیم سے متعلق غلط تصورات کے حوالے سے آگاہی مہم ، لڑکیوں کی تعلیم کی سپورٹ اور اقدامات، رابطہ عالمی اسلامی کی جانب سے آن لائن ایجوکیشن کے لیے پلیٹ فارم، تعلیم نسواں کے حوالے سے جامع دستاویز کا اجراء متوقع ہے۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی تشکیل دیا جائے گا۔
اس بات کی توقع کی جار ہی ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے خواتین کے لیے تعلیم کے حق کو منصفانہ اور مساوی بنیادوں پر یقینی بنایا جا سکے گا۔
اس سے قبل پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کانفرنس میں لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کریں گے۔
بین الاقوامی کانفرنس میں مسلم اور دوست ممالک کے وزرا، سفیروں سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ کانفرنس کا اختتام اسلام آباد اعلامیہ پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں لڑکیوں کی تعلیم رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل بین الاقوامی کانفرنس میں اسلام ا باد پاکستان کے تعلیم کے کے لیے
پڑھیں:
قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ استاد علم سکھانے کے ساتھ ساتھ شاگرد کی کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، استاد اور شاگرد کے رشتے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، سیکھنے سکھانے کے عمل کا آغاز پہلی وحی ’’اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِىْ خَلَقَ‘‘ سے شروع ہو کر مکہ مکرمہ میں دار ارقم اور مدینہ منورہ میں مدرسہ صفہ تک جا پہنچا، جہاں معلم انسانیت ﷺ نے صحابہ کرام کی ایک ایسی جماعت تیار کی جس نے دنیا پر اسلام کے پرچم کو لہرایا۔حضور پاک ﷺ معلم انسانیت ہیں اور آپﷺ نے اپنی زندگی علم سیکھانے میں وقف فرما رکھی تھی۔ ان خیالات کا اظہار سرپرست اعلیٰ جامعۃ الحسنین و وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر مظہر سعید شاہ نے جامعۃ الحسنین کے دورہ کے دوران اساتذہ اور طلبہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے جامعۃ الحسنین کے تمام اساتذہ کرام سے ملاقات کی اور جامعۃ الحسنین کے نگران اعلی مولانا اعجاز محمود اور دیگر اساتذہ کرام سے تفصیلی بریفنگ لی۔
پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ استاد علم سکھانے کے ساتھ ساتھ شاگرد کی کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، استاد اور شاگرد کے رشتے کی اہمیت کو قرآن و حدیث میں بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اسلام میں استاد کو روحانی باپ کا درجہ دیا گیا ہے اور شاگردوں کو ادب اور احترام سے پیش آنے کی تلقین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم کی اہمیت و فضیلت کو جاننے کیلئے سرکار دو عالم ﷺ کی احادیث مبارکہ بہت سی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام چاہتا ہے کہ دنیا میں بسنے والا ہر انسان تعلیم کے ذریعے صحیح معنوں میں اشرف المخلوقات کے درجے پر پہنچ جائے۔ وہ کتاب اللہ اور سنت نبوی ﷺکو حقیقی علم قرار دیتے ہوئے اسے انسانیت کی فلاح کا ضامن قرار دیتا ہے۔ اسلام کی تعلیمات کہتی ہیں کہ قرآن حقیقی علم ہے جب کہ دوسرے علوم معلومات کے درجے میں ہیں اور ان معلومات کو اپنی اپنی استعداد کے مطابق حاصل کرو۔ اللہ ہمیں علوم حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔