کراچی کے نوجوانوں میں ای سگر یٹ پینے کے رجحان میں خطرنک حد تک اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)کراچی میں نوجوانوں میں ای سگریٹ کے استعمال کے رحجان میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیاہے۔خواتین ،مردوں ،کم عمر بچے اور بچیاں میں بھی ای سگریٹ کے استعمال کا رجحان بڑھ گیا ہے۔
نوجوانوں میں یہ لت تیزی سے پھیل رہی ہے اور کراچی میں یہ منافع بخش کاروبار بن گیا ہے شہر کے مختلف علاقوں جس میں گلشن اقبال،ملیر کینٹ،ملیر ماڈل کالونی،کلفٹن،گلستان جوہر منورچورنگی،اورنگی ٹاﺅن سمیت کراچی کے دیگر علاقوں میں ویپ کیفے،ویپ لیب،ویپنگ کلب اور ویپ پوائنٹ کے نام سے دوکانیں موجود ہیں جہاںباآسانی اس کی خرید و فروخت جاری ہے۔ای سیگریٹ کے استعمال کا براہ ر است اثر پھیپھڑوں پر پڑ رہاہے۔کراچی میں ای سگریٹ کا استعمال30 فیصد تک ہوگیا ہے۔ کراچی میں نوجوانوں کی اکثریت ای سگریٹ کی لت میں مبتلا ہونے لگی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ای سگریٹ بھی دیگر تمباکو نوشی کی طرح ہی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔طبی ماہر ن نے کراچی میں ای سگریٹ کے بڑھتے ہوئے رحجان پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ای سیگریٹ کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق نیکوٹین کے صحت پر مرتب ہونے والے مضر اثرات اور دیگر خطرات کے بارے میں علم ہونے کے باوجود نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ای سگریٹ، بیٹری سے چلنے والے سگریٹ نوشی کے آلات کی طرف مائل ہو رہی ہے۔
تحقیق کے مطابق گزشتہ 5برس میں ای سگریٹ کا استعمال 29 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد تک پہنچ گیا ہے جس میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔ تحقیق میں یہ پتا چلا ہے کہ اوسط عمر جس میں لوگ ای سگریٹ کا استعمال شروع کرتے ہیں وہ 17 سال ہے ،اور 58 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ای سگریٹ کا استعمال اس لئے کرتے ہوئے کیونکہ انکی نظر میں وہ ایسا کرکے کول نظر آتے ہیں۔
ای سیگریٹ کے موضوع پر ہونے والی تحقیق میں یہ بھی پتا چلا کہ جواب دہندگان میں سے نصف سے زیادہ (55 فیصد) ای سگریٹ کے استعمال کے بارے میں کافی معلومات رکھتے تھے۔شرکاءمیں سے 6 فیصد افراد کو ہائی بلڈ پریشر، 0.
تحقیق کے مطابق ان آلات کے استعمال سے ڈسپنیا، پھیپھڑوں کے کینسر، سینے میں درد، متلی، الٹی اور دیگر بے شمار بیماریوں کے خطرات پیدا ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق کراچی میں ای سگریٹ کی فروخت بنیادی طور پر2020 میں کراچی سے شروع ہوئی اور تیزی سے پاکستان کے دوسرے شہروں میں پھیل گئی ہے۔
پروفیسر اور کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ کے مطابق کراچی میں ای سگریٹ کے حوالے سے قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے کراچی میں ای سیگریٹ فروخت کرنے والی کمپنیوں نے اپنی تشہیری مہموں میں نوجوانوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔
طبی ماہرین صحت کے مطابق ای سگریٹ کے استعمال سے مختلف خطرناک بیماریاں پھیلنا شروع ہو گئی ہیں کراچی میں ویب پینے کے رحجان میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے مخصوص جنرل اسٹورز پر ان کی خرید و فروخت جاری ہے تاہم متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے ای سگریٹ کی خرید وفروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سگریٹ کا استعمال سگریٹ کے استعمال کراچی میں ای سگریٹ تحقیق کے مطابق گیا ہے میں یہ
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان: 100 انڈیکس میں 1205پوائنٹس اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا مثبت دن رہا، 100 انڈیکس 1205 پوائنٹس اضافے سے 133782 پر بند ہوا۔
اسٹاک مارکیٹ میں آج 94 کروڑ شیئرز کے سودے 36 ارب روپے میں طے ہوئے۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 122 ارب روپے اضافے سے 16210 ارب روپے ہے۔
کاروباری دن میں 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح ایک لاکھ 33 ہزار 902 رہی۔
دوسری جانب انٹربینک تبادلہ میں آج ڈالر 284.56 روپے پر بند ہوا ہے۔اسٹیٹ بنک کے مطابق آج انٹربینک میں ڈالر 9 پیسے مہنگا ہوا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے مہنگا ہوکر 287.50 روپے ہے۔