دیرینہ شراکت داری بہت اہم:وزیراعظم ٹرمپ کو یوم آزادی پر مبارکباد ‘امید ہے عالمی تنازعات حل ہونگے: وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی انتظامیہ اور عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی ہے۔جمعہ کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی انتظامیہ اور امریکہ کے عوام کو ان کے یوم آزادی پردلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کو بہت اہمیت دیتا ہے اور آنے والے سالوں میں ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے امریکہ کے یوم آزادی پرامریکی عوام اور قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر و سفارتی حکام کو مبارکباددی ہے اور امریکی حکومتی حکام اور عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکیا ہے انہوں نے کہا کہ یوم آزادی پر امریکی عوام کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام عالم میں پائیدار امن کے لئے مثالی کردار ادا کیا ہے اور کر رہے ہیں امید ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں دیرینہ عالمی تنازعات حل ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوم ا زادی
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی پر حماس کا جواب 24 گھنٹے میں آجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
غزہ میں جنگ بندی پر حماس کا جواب 24 گھنٹے میں آجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(سب نیوز )اسرائیل حماس جنگ بندی ہوگی یا نہیں، امریکی صدر نے آئندہ چوبیس گھنٹے اہم قرار دے دیے، واشنگٹن روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ 24 گھنٹے میں پتا چل جائے گا کہ اسرائیل حماس ڈیل کا کیا ہوتا ہے۔مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعے کے روز واشنگٹن روانگی سے قبل امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیل کے خلاف جنگ بندی سے متعلق حماس کے فیصلے کا آئندہ 24 گھنٹوں میں پتہ چل جائے گا۔
انہوں نے اس پیشکش کو حتمی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تجویز خطے میں جاری تنازع کے خاتمے کی راہ ہموار کرے گی۔صدر ٹرمپ کے مطابق اسرائیل پہلے ہی 60 دن کی عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر چکا ہے، جس کے دوران فریقین مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں گے۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا حماس اس پر متفق ہے تو ان کا جواب تھا: دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، آئندہ 24 گھنٹوں میں سب کچھ واضح ہو جائے گا۔
ٹرمپ نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک سے بھی بات چیت کی گئی ہے تاکہ معاہدہ ابراہم کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ابراہم معاہدے پر پہلے ہی چار ممالک رضا مند ہو چکے ہیں، اور جلد مزید ممالک بھی شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ معاہدہ ابراہیمی سابق صدر ٹرمپ کے دورِ حکومت میں خلیجی ریاستوں اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی ایک تاریخی کوشش تھی۔
ادھر حماس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم اس تجویز پراس یقین دہانی کے بدلے غور کر رہی ہے کہ جنگ بندی بالآخر غزہ میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کے خاتمے کا ذریعہ بنے گی۔ اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ معاہدے کی تفصیلات پر کام جاری ہے۔ دریں اثنا، صدر ٹرمپ نے دعوی کیا کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کا خطرہ طویل عرصے کے لیے ٹال دیا گیا ہے، جو امریکی خارجہ پالیسی کی بڑی کامیابی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی ترک صدر اردوان سے ملاقات، اہم علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال وزیراعظم کی ترک صدر اردوان سے ملاقات، اہم علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی ملک میں مہنگائی میں اضافہ شروع ہوگیا یو این ،انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی سفارتکار نے بھارت کو آئینہ دکھا دیا وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں عوام کے لیے خطرناک ہے، بلاول پی آئی اے کو 13 سال پرانے مقدمے میں بڑی کامیابی ،3ارب کا فائدہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم