اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی،ڈالر بھی سستا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، جس کے باعث سرمایہ کاروں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
جمعرات کو مارکیٹ کھلتے ہی مثبت رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس میں 1027 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 1,33,604 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کرتا نظر آیا۔
دن کے دوران انڈیکس 1,33,774 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو بھی چھو چکا ہے، جو حالیہ دنوں میں اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی میں بہتری کی واضح علامت ہے۔
ذہن نشین رہے کہ گزشتہ کاروباری روز 100 انڈیکس 1,32,576 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ماہرین کے مطابق یہ اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے، بہتر مالیاتی اعداد و شمار اور سیاسی استحکام کی امید کے باعث ممکن ہوا ہے۔
دوسری جانب کرنسی مارکیٹ میں بھی اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 7 پیسے کی کمی ہوئی، جس کے بعد ڈالر 284.
ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں بہتری اور اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا سلسلہ جاری رہا تو معیشت میں بہتری کے مزید امکانات پیدا ہوں گے۔ سرمایہ کاروں کو محتاط مگر پُرامید رہنا چاہیے۔
بچی نے والد کو پہچاننے سے انکار کر دیا، عدالت نے ماں کی اپیل نمٹا دی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی
کراچی:زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق زرمبادلہ کے تسلسل سے بڑھتے سرکاری ذخائر 14 ارب 47کروڑ ڈالر سے متجاوز ہونے، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی پی آئی اے کے 45ارب روپے ٹیکس واجبات کا تصفیہ کرنے، نئے طیاروں پر جی ایس ٹی معاف کرنے کی اجازت سے دسمبر تک قومی ایئر لائن کی نج کاری کی راہ ہموار ہونے اور جیو پولیٹیکل حالات میں بہتری کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعے کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں باہمی اقتصادی تعاون کے نئے فریم ورک، تجارت وسرمایہ کاری تعاون پر اتفاق، امریکا کے ساتھ باہمی تجارت بڑھنے اور آئی ایم ایف کی جانب سے دسمبر میں قرضوں کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 17پیسے کی کمی سے 280روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے سبب کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 280روپے 91پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔