ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ لاہور میں صبح سویرے طوفانی بارش نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا، متعدد سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں جبکہ ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجاب کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ نکاسی آب کے ناقص انتظامات شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بنے۔

قصور میں کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں دو بچے اور ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیگر علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے اور بارش سے جڑے حادثات میں مجموعی طور پر11 قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔

بلوچستان کے متعدد اضلاع میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے، جب کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

کراچی میں رات گئے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی، گلشن حدید، نیشنل ہائی وے اور مضافاتی علاقوں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بونداباندی دیکھی گئی۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان علاقوں میں

پڑھیں:

ٹریفک کنٹرول میں ناکامی سے حادثات کی خوفناک شرح ٹریکس نظام کے نفاذ کی اہم وجہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں اور اسے کنٹرول کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں رونما ہونے والے حادثات ایک سنگین انسانی المیہ بن چکے ہیں۔

ریسکیو اداروں کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک  ٹریفک حادثات کے باعث تقریباً 715 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 552 مرد، 72 خواتین اور 91 بچے و بچیاں شامل ہیں۔ اسی عرصے کے دوران 10 ہزار 500 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس ڈیٹا کی سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ زیادہ تر اموات ہیوی ٹریفک کے سبب ہوئیں۔ صرف 303 دنوں میں ڈمپر، ٹریلر، واٹر ٹینکر اور بسوں کی ٹکر سے 210 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے۔

یہ خوفناک اعداد و شمار ہی حکومت سندھ کی جانب سے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی ناکامی ثابت کرتے ہیں اور  اس نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے نام پر ٹریکس نظام کو عجلت میں نافذ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت اور پولیس کی کی جانب سے ٹریکس کو ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے کا ایک کامیاب منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے،  تاہم ماہرین  کا کہنا ہے کہ اس نظام کو پہلے ہیوی ٹریفک کے مخصوص روٹس پر لاگو کیا جانا چاہیے تھا تاکہ فوری طور پر اموات کی شرح کو کم کیا جا سکے۔

اسی طرح دوسرے مرحلے یعنی عام شہریوں پر اس کے نفاذ سے قبل  شہر کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر کیا جانا ضروری تھا۔

متعلقہ مضامین

  • دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  • پاکستان میں سردی نے انگڑائی لے لی، ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری اور ژالہ باری
  • پنجاب میں بارش کی پیشگوئی، کن علاقوں میں بادل برسنے کا امکان؟
  • سپریم کورٹ کی کینٹین میں سلینڈر دھماکا، متعدد افراد زخمی
  • ٹریفک کنٹرول میں ناکامی سے حادثات کی خوفناک شرح ٹریکس نظام کے نفاذ کی اہم وجہ قرار
  • پختونخوا میں آج سے بارشوں کا الرٹ جاری، 5 نومبر تک بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
  • خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آج سے بارشوں کا الرٹ جاری
  • محمکہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی نوید سنا دی
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • قصور: مختلف ٹریفک حادثات میں 2خواتین جاں بحق