ملک بھر میں مزیدبارش اور آندھی کا الرٹ جاری: گلیشیئرپھٹنے کا خطرہ بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید بارش اور آندھی کا الرٹ جاری کردیا، شمالی علاقہ جات میں گلیشیئر پھٹنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے جبکہ ہنزہ، شگر، ضلع گانچھے اور چترال کے دریاؤں کے قریب رہائشیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے نے آئندہ 12 گھنٹوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں بارش، آندھی اور شمالی علاقہ جات میں گلف کا الرٹ جاری کردیا، الرٹ کے مطابق شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت میں مسلسل اضافے اور ممکنہ بارشوں کے باعث گلیشیائی علاقوں میں گلف کا خطرہ بڑھ گیا، ہنزہ، شگر، گانچھے اور چترال کے دریاؤں کے قریب رہائشی محتاط رہیں۔
الرٹ کے مطابق خیبرپختونخوا، جی بی ڈی ایم اے اور اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع بشمول میانولی، خوشاب، فیصل آباد، اوکاڑہ، ساہیوال،ملتان، بہاولنگر کے ملحقہ علاقوں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
بارشوں کے باعث شہری علاقوں میں ممکنہ طور پر سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے جبکہ بلوچستان کے مختلف اضلاع بارش کا امکان ہے، ژوب، قلعہ سیف اللہ، بارکھان، زیارت، ڈیرہ بگٹی بارش ہوسکتی ہے، بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات کردیں۔
لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں ریکارڈ مون سون بارشیں پنجاب بھر میں مون سون کی یہ بارشیں 13 جولائی تک جاری رہیں گی، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور میں بادلوں کا راج ابھی برقرار رہے گا اور وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے ڈی ایم اے
پڑھیں:
ملک بھر میں شدید بارش اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد/ لاہور/ کوئٹہ/ راولپنڈی/ اٹک/ لاڑکانہ/ تھرپارکر/ ہری پور (اے پی پی+صباح نیوز+آن لائن+مانیٹرنگ ڈیسک) این ڈی ایم اے نے ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا، دریائے راوی، کابل، چناب، جہلم سمیت ندی نالوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ ہری پور میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بندہوگئیںادھربلوچستان میںبارشوں، طوفانی ہوائوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے تباہی مچادی خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے،لاڑکانہ میں ایک ہی خاندان کی 4 بچیاں اور راولپنڈی میں 3بچے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، تھر پارکر کے پہاڑی علاقے میںسیاح ریلے میں پھنس گئے، ایک جاں بحق ، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ادارے فوری ایکشن میں آئیں۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 10 جولائی تک ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔ این ڈی ایم اے کے الرٹ کے مطابق دریائے کابل، سندھ، چناب اور جہلم میں پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے جبکہ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب بھی متوقع ہے۔ دریائے چناب پر مرالہ اور خانکی، جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ دریائے سوات اور پنجکوڑہ کے ملحقہ ندی نالوں میں بھی بارشوں کے باعث طغیانی کا خدشہ ہے۔ پیر پنجال سے نکلنے والے ندی نالوں میں درمیانے درجے کا ممکنہ سیلاب شمال مشرقی پنجاب کے علاقوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ ممکنہ بارشوں کی صورت میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے پہاڑی نالوں، ہل ٹورنٹس کے بہاؤ میں بھی شدید اضافہ متوقع ہے۔ بلوچستان کے اضلاع جھل مگسی، کچھی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ڑوب اور موسیٰ خیل کے مقامی ندی نالوں کے بہاؤ بھی شدید اضافے کا امکان ہے۔ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ اور شیگر کے بہاؤ میں اضافہ جبکہ دریائے ہسپار، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بھی دریائے راوی اور ملحقہ ندی نالوں میں ممکنہ سیلاب اور اربان فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر وارننگ جاری کر دی ہے۔دوسری جانب تربیلا ڈیم کے سپل وے کھلنے کے بعد دریائے سندھ میں طغیانی آ گئی ہے جس کے باعث ضلع اٹک کے مختلف علاقوں میں خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ دریا میں طغیانی کے باعث فورملی میں واقع دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد ہو گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے الرٹ ہو چکے ہیں ۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف دریائے سندھ کی صورتحال کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ادھر بلوچستان میں بارشوں، طوفانی ہوائوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے تباہی مچادی،صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 7 افراد زخمی ، سیلابی ریلوں کے باعث 5 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے، دیگر علاقوں میں جزوی نقصان ہوا،مجموعی طور پر 22 مکانات کو بارشوں اور سیلابی پانی سے نقصان پہنچا ،لورالائی اور سوراب میں طوفانی ہواؤں نے سولر پینلز کو نقصان پہنچایا، ، توانائی کی فراہمی متاثر، موسیٰ خیل میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ علاوہ ازیں تھر پارکر کے پہاڑی علاقے کارونجھر پر سیر کرنے گئے 11 سیاح ریلے میں پھنس گئے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق ان 11 میں سے 10 سیاحوں کو بچا لیا گیا جب کہ ایک شخص ڈوب گیا ، ڈوبنے والے شخص کا تعلق کراچی سے ہے جس کی لاش مل گئی۔ مزید برآں لاڑکانہ سے 35کلو میٹر دور باڈہ باقرانی کے نواحی گاں صاحب خان ملاو میں ایک ہی خاندان کی 4 کمسن بچیاں پانی کے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا جبکہ گاں کی فضا سوگوار ہوگئی جبکہ راولپنڈی کے تھانہ کلرسیداں کے علاقے میںبھی 3 بچے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملک کے مختلف حصوں میں جاری شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی خطرات کے پیش نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)، صوبائی حکومتوں، ریسکیو اداروں اور مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دے دی ہے،وزیراعظم نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے اور صوبائی ادارے فوری ایکشن میں آ جائیں، سیلابی خطرے پر تیاری مکمل رکھی جائے، وزیراعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ سیلابی علاقوں میں مثر عوامی آگاہی مہم فوری طور پر شروع کریں۔