پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 20 ارب ڈالر ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
سٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر کے اعدادو شمار کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر ہو گئے ۔
سٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری رقوم کی وصولی سے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ۔ سرکاری زرمبادلہ ذخائرمیں گزشتہ ہفتے کے دوران 1 ارب 77 کروڑ 44 لاکھ ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا ، 4جولائی تک سرکاری زرمبادلہ ذخائر کی مالیت 14 ارب 50 کروڑ 22 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 16 کروڑ 32 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ، کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 52 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، زرمبادلہ کے مجموعی ملکی ذخائر 20 ارب 2 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کی ترسیلات زر میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، اسٹیٹ بینک کے مطابق اوور سیزپاکستانیوں نے ایک سال میں 38 ارب 30 کروڑ ڈالرز وطن بھیجے۔ مالی سال25-2024ء میں ترسیلات زرکی آمد میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔
مرکزی بینک کے مطابق مالی سال25-2024ء میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اوورسیز پاکستانیوں نے 8 ارب ڈالرز زیادہ بھیجے۔
رپورٹ کے مطابق جون2025ء پاکستانی محنت کشوں نے3.
جون میں سب سے زیادہ82 کروڑ32 لاکھ ڈالر سعودیہ میں مقیم پاکستانیوں نے بھیجے، دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ72کروڑڈالر یو اے ای سے پاکستانیوں نے وطن بھیجے۔ برطانیہ سے 54کروڑ ڈالر اور امریکا سے28 کروڑ ڈالر پاکستانیوں نے وطن بھیجے۔ Post Views: 2
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: زرمبادلہ ذخائر پاکستانیوں نے اضافہ ہوا لاکھ ڈالر وطن بھیجے کے ذخائر کے مطابق ارب ڈالر بینک کے
پڑھیں:
چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔سرکاری خبررساں ایجنسی نے وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، سراج الحق
اس کے ساتھ ہی یہ چین کی اس عملی ترقیاتی حکمتِ عملی کو بھی نمایاں کرتی ہے جو چین، پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے منسلک بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے آگے بڑھ کر دوطرفہ تعاون کے فریم ورک کے تحت جاری ہے۔ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
لاہور میں شہری کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتول کو اس کی بیوی نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر قتل کیا
ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔مزید برآں چین کا تعاون صرف منصوبہ جاتی امداد تک محدود نہیں ہے۔ چین پاکستان کے زرمبادلہ کے استحکام میں بھی کردار ادا کر رہا ہے اور اس وقت 4 ارب ڈالر کا “سیف چین ڈیپازٹ” برقرار رکھے ہوئے ہے جو پاکستان کے بیرونی مالیاتی کا ایک اہم جزو ہے اور معیشت کے استحکام اور توازنِ ادائیگی کے انتظام میں مدد فراہم کرتا ہے۔پنجاب کے معاشی و تکنیکی تعاون منصوبے کے لیے حالیہ رقم کی فراہمی بیجنگ کی متنوع ترقیاتی شمولیت کو اجاگر کرتی ہے جو نچلی سطح کے تکنیکی تعاون سے لے کر بڑے اقتصادی منصوبوں تک دوہری نوعیت کے تعاون کو ظاہر کرتی ہے۔ماہرین کے مطابق، چین سے مالی معاونت کے تسلسل کو پاکستان اور بیجنگ کے درمیان پائیدار ترقی، معاشی استحکام اور باہمی تعلقات کے مزید فروغ کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
میکسیکو ،سپرمارکیٹ میں خوفناک دھماکہ 23 افراد ہلاک
مزید :