حکومت نے زیارات مقدسہ کیلئے سالار نظام ختم کرنے اور زیارات گروپ آرگنائزر سسٹم متحرک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت وزارت مذہبی امور میں رجسٹریشن اب لازمی ہوگی۔
ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق ایران، عراق اور شام جانے والے زائرین سے متعلق پالیسی پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور حکومت نے 2021 میں متعارف کرائی گئی پالیسی کے تحت سالار نظام ختم کر کے زیارات گروپ آرگنائزرز سسٹم فعال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت مذہبی امور میں حج و عمرہ کی طرز پر اب زیارات کیلئے بھی رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی  ۔  اب تک 585 کمپنیوں نے مطلوبہ دستاویزات مکمل کرلی ہیں اور نئی کمپنیوں کو 10 اگست 2025 تک درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی گئی  ۔
رجسٹریشن کیلئے گروپ یا کمپنی کا مالی طور پر شفاف اور بلیک لسٹ سے پاک اور تجربہ کار ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
نجف، کربلا، مشہد، قم، کاظمین اور دمشق جانے والے زائرین کی مشکلات کے حل کیلئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان

اسلام آباد:

وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔

وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔

وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔

مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • قلندر لعل شہباز جانے والی زائرین کی بس تیز رفتاری کے باعث اُلٹ گئی
  • پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • پنجاب میں کسی بھی جماعت، فرد یا کاروبار میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر سخت کارروائی کا فیصلہ
  • وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
  • سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین پر نئی پابندی عائد کر دی گئی
  • عمرہ زائرین کیلئے نئی شرط، سعودی حکومت نے پالیسی میں بڑی تبدیلی کر دی