سالار نظام ختم، ایران ، عراق جانیوالے زائرین کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)(ویب ڈیسک ) ایران، عراق، شام جانے والے زائرین کے حوالے سے وفاقی حکومت نےاہم فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2021ء میں متعارف کرائی گئی پالیسی پر تیزی سے عملدرآمد کا فیصلہ کرلیا گیا۔وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سالار نظام کو ختم، اسکی جگہ زیارات گروپ آرگنائزرز سسٹم متحرک ہوگا،حج و عمرہ کی طرح اب زیارات مقدسہ کیلئے بھی وزارت مذہبی امور میں رجسٹریشن لازم ہوگی۔
ترجمان مذہبی امور2021ء میں درخواستیں طلب کی گئی تھیں اب تک 585 دستاویزات و کوائف کمپنیز نے مکمل کئے،زیارات گروپس کی رجسٹریشن کیلئے وزارت مذہبی امور نے ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔
گروپ یا کمپنی کی رجسٹریشن کیلئے کردار، مالی شفافیت کیساتھ میزبان ملک میں بلیک لسٹ نہ ہونا لازم ہے۔زیارات گروپ آپریٹر کے طور پر کام کا تجربہ، دستاویزی ثبوت، آڈیٹر یا مالیاتی بینک کی رپورٹ بھی لازم قرار دی گئی ہے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ نئی کمپنیاں 10 اگست 2025ء سے قبل درخواستیں جمع کرانے کی پابند ہونگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ نجف و کربلا، مشہد و قم، کاظمین و دمشق کے زائرین کی مشکلات کے پیش نظر اقدام اٹھایا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی جس انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کیلئے اہم قرار دیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خطے میں سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں بارڈر سکیورٹی ، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف مشترکہ حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
ملاقات میں وزارتِ داخلہ کے دیگر جاری منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، شہروں کی سکیورٹی، ایف آئی اے کی کارکردگی اور نادرا کے ڈیجیٹل اصلاحاتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔