عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
وزارت مذہبی امور نے عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے اہم اقدام کے طور پر 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست اپنی ویب سائٹ پر جاری کر دی ہے۔ یہ فہرست اسلامی سال 1447 ہجری کے لیے قابل عمل ہوگی۔
ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق زائرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ بکنگ سے پہلے متعلقہ کمپنی کی لازمی تصدیق وزارت کی ویب سائٹ سے کی جائے۔
https://mora.
مزید پڑھیں: عمرہ زائرین کے لیے بڑی خوشخبری! سعودی عرب نے مسافروں کو بڑا ریلیف دے دیا
انہوں نے کہا کہ عمرہ پیکج کی ادائیگی صرف بینک کے ذریعے کمپنی کے اکاؤنٹ میں کی جائے اور کمپنی سے ادائیگی کی رسید اور معاہدے کی کاپی ضرور حاصل کی جائے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ زائرین کو چاہیے کہ عمرہ کمپنیوں سے ویزہ، فضائی ٹکٹ، ٹرانسپورٹ اور رہائش پر مشتمل مکمل پیکج ہی بک کرائیں تاکہ کسی قسم کی شکایات یا مشکلات سے بچا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
113 مصدقہ عمرہ کمپنیاں عمرہ زائرین وزارت مذہبی امورذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 113 مصدقہ عمرہ کمپنیاں زائرین کو کے لیے
پڑھیں:
پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے ایوری ڈینیس پیکسار کے ورکر عثمان علی کی غیر قانونی برطرفی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا۔معمولی سی بات پر کمپنی انتظامیہ نے یک جنبش قلم محنت کش کو ملازمت سے برطرف کردیا جو کہ غیر قانونی ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ایوری ڈینیس پیکسار ایمپلائز یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری محمد فرقان انصاری کی قیادت میں آئے ہوئے یونین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال اور یونین کے عہدیداران اور برطرف ملازم عثمان علی بھی موجود تھے۔خالد خان نے کہا کہ کمپنی انتظامیہ فیکٹری کے ماحول کو خراب نہ کرے اور غریب محنت کشوں سے روزگار نہ چھینا جائے۔معمولی غلطی پر تنبیہ لیٹر نکالا جاسکتا تھا لیکن عثمان علی کو ملازمت سے برطرف کر کے فیکٹری کے ماحول کو خراب کیا گیا ہے اور محنت کشوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔عثمان علی کی جبری برطرفی آئی ایل او قوانین اور لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور اسے چیلنج کیا جائے گا اور غریب ملازم کی قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔