پٹواریوں کی آسامیوں پر غیرمتعلقہ افراد کے کام کرنے کیخلاف کیس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کو اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے میٹنگ کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں پٹواریوں کی آسامیوں پر غیرمتعلقہ افراد کے کام کرنے کیخلاف کیس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کو اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے میٹنگ کی ہدایت کر دی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پٹواریوں کی آسامیوں پر غیرمتعلقہ افراد کے کام کرنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی،ڈپٹی سیکرٹری وزارت داخلہ نے کہاکہ کیس سے متعلق میٹنگ کی اور رولز اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو جمع کرادیئے،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کہا کہ وزارت داخلہ کے رولز ڈرافٹ کو اعتراضات کیساتھ واپس بھیجا، وزارت داخلہ نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے تمام اعتراضات کو تسلی بخش جواب دے کر کیس واپس بھیجا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ کام نہ ہونے پر پٹواریوں سے پوچھا جائے تو کہتے ہیں پالیسی نہیں ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا مینڈیٹ کس قانون کے تحت ہے؟اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت داخلہ کے کسی بیان پر جواب نہیں دوں گا، ایک ہفتے کا وقت چاہئے، میٹنگز کرکے عدالت کو آگاہ کر سکتا ہوں،عدالت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کو اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے میٹنگ کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28جولائی سے ملتوی کردی۔
کراچی میں مردہ پائی جانیوالی اداکارہ حمیرا اصغر کے کیس میں اہم پیش رفت، بہنوئی اور بہن کا لاش وصولی کا فیصلہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اسٹیبلشمنٹ ڈویژن وزارت داخلہ اسلام ا باد میٹنگ کی نے کہاکہ
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔