شہری کا دسمبر کا بجلی کا بل 2 ارب 10 کروڑ روپے سے زائد آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بھارت میں شہری کا دسمبر کا بجلی کا بل 2 ارب بھارتی روپے سے زائد آگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے گاؤں بھیرن جٹاں میں شہری للیت دھیمان اپنا دسمبر 2024 کا بجلی کا بل دیکھ کر دنگ رہ گیا۔
شہری نے نومبر میں 2500 بھارتی روپے کا بجلی کا بل جمع کرایا تھا اور دسمبر کا بل 2 ارب 10 کروڑ 42 لاکھ 8 ہزار 405 روپے بھارتی بل آیا۔
شہری کی شکایت پر الیکٹرک بورڈ نے سسٹم میں خرابی وجہ قرار دی اور جلد ہی بل ٹھیک کرکے بھیجنے کا کہا اور بعد ازاں شہری کو 4047 بھارتی روپے کا بل دیا گیا۔
اس سے قبل بھی ایسے متعدد واقعات سامنے آچکے ہیں اور گجرات میں بھی درزی کو بھی 86 لاکھ بھارتی روپے سے زائد کا بل بھیجا گیا اور معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد بل و درست کرکے 1540 روپے بھارتی روپے بھیجا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا بجلی کا بل
پڑھیں:
چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
لاہور(نیوزڈیسک)مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں،مہنگی مرغی سے عوام کو 1.20 ارب روپے کا نقصان پرائس فکسنگ میں سنگین بدانتظامی، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات منظر عام پر آگئے
مزید معلوم ہوا ہے کہ صنعت، تجارت، سرمایہ کاری اور مہارتوں کی ترقی کے محکمے کے زیر انتظام عوام کو فروخت کی جانے والی مرغی کی قیمتوں میں سنگین بے ضابطگیاں اور بدانتظامی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث عوام کو مجموعی طور پر 1,201.27 ملین روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا
۔ یہ ہوشربا انکشافات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سالانہ آڈٹ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، پرائس فکسنگ کے عمل میں Public Financial Rules (PFR) Volume-I کے Rule 2.10(a)(1) کی خلاف ورزی کی گئی
جس کے تحت حکومتی اداروں پر لازم ہے کہ وہ عوامی فنڈز کے استعمال میں وہی احتیاط برتیں جو ایک عام فرد ذاتی اخراجات میں برتتا ہے۔ مزید برآں، حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ خط نمبر SOR(ICI&SD)1-21/2021 کے تحت کنٹرولر جنرل اور ڈپٹی کمشنرز کو لازمی اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے، مگر ان اختیارات کا استعمال بے احتیاطی سے کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2020 سے 2022 کے دوران ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز، پرائسز، ویٹس اینڈ میڑرز لاہور کے دائرہ کار میں قیمتوں کے تعین کے دوران غلط اور غیر مصدقہ اعداد و شمار استعمال کیے گئے۔
کنٹرولر جنرل پر لازم تھا کہ وہ مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کا جائزہ لیتے ہوئے، باوثوق ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرے، تاہم یہ بنیادی اصول نظرانداز کر دیے گئے، جس کے نتیجے میں مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں۔
اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی