کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے خوراک عبدالجبار خان کی زیر صدارت سندھ فوڈ اتھارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کراچی کے تمام اضلاع کیافسران نے شرکت کی عبدالجبار خان نے کہا کہ ہم عوام کے نمائندے ہیں اور عوام کو جواب دہ ہیں معاون خصوصی نے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ مضر صحت مصالحہ جات کے استعمال سے نہ صرف کینسر بلکہ دیگر وبائی امراض بھی جنم لیتے ہیں فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں ہر مہینے کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے انہوں نے کہا کہ کھلے اور مضر صحت کوکنگ آئل پر پابندی کے باوجود وہ سرعام کیسے فروخت ہو رہا ہے فوڈ اتھارٹی کیا کر رہی ہے ؟عبدالجبار خان کا کہنا تھا کہ لائسنس کے طریقے کار کو آسان کر کے فوری رجسٹریشن کرائی جائے تمام کھانے پینے کی اشیاکی ایکسپائری ڈیٹ چیک کی جائے، ہوٹل اور ریسٹورنٹس پر گوشت، مچھلی و دیگر اشیاء کا معیار چیک کیا جائے انہوں نے کہا کہ ہر گلی محلے میں آر او پلانٹس چل رہے ہیں کیا تمام آر او پلانٹس لائسنس یافتہ ہیں کیا آر او پلانٹ سے ملنے والا پانی عوام کے لیے فائدہ مند ہیں یا نقصان دہ ؟ عبدالجبار خان نے افسران سے پوچھا کہ کتنے آر او پلانٹس کے سیمپل لے کر چیک کروائے جا چکے ہیں، عبدالجبار خان نے کہا کہ نہ صرف کراچی بلکہ سندھ کے دیہی علاقوں سے بھی دودھ کراچی میں سپلائی کیا جاتا ہے دودھ کی تشخیص کے لیے پولیس کے ساتھ مل کر تمام انٹری پوائنٹس پر ناکہ بندی کی جائے اور اسی وقت دودھ کے سیمپلز کو ٹیسٹ کیا جائے دودھ کو مضر صحت ہونے کی صورت میں اسی وقت ضائع کر کے دودھ فروش کے خلاف ایف آئی آر درج کرا کے گرفتار کرایا جائے انہوں نے افسران سے پوچھا کہ لیب ٹیسٹ کہاں سے کرائے جاتے ہیں جس پر افسران نے کہا کہ جب سے کراچی یونیورسٹی میں فوڈ اتھارٹی لیب کا انعقاد ہوا ہے تمام ٹیسٹ وہاں سے کرائے جاتے ہیں عبدالجبار خان نے کہا کہ تمام بیکری، ہوٹل اور ریسٹورنٹ پر کام کرنے والے تمام ملازمین کا میڈیکل سرٹیفیکیٹ چیک کیا جائے انہوں نے افسران سے کہا کہ ہر تین مہینے کی ڈیپازٹ رپورٹ ہر صورت پیش کی جائے کسی قسم کی لاپرواہی یا غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا ہر روز وزٹ کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عبدالجبار خان نے جائے انہوں نے نے کہا کہ کیا جائے کی جائے

پڑھیں:

اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری

وفاقی دارالحکومت میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کردیے گئے ہیں۔

فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ریسٹورنٹس کے شیف اور ویٹرز کے لیے کیپ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ فوڈ سے ڈیل کرنے والے تمام عملے کے لیے سیفٹی کیپ استعمال کرنا لازمی ہوگا۔

ایس او پیز کے مطابق کیپ کا استعمال حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لازمی قرار دیا گیا، خلاف ورزی کی صورت میں فوڈ پوائنٹ/ریسٹورنٹ فی الفور سیل ہوگا۔

فوڈ اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اُن ریسٹورنٹس کی نشاندہی کریں جہاں پر عملہ بغیر کیپ کے کام کررہا ہے۔

ڈاریکٹر فوڈ اتھارٹی نے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے ٹیموں کو مختلف ایریاز میں انسپکشنز کی ہدایت بھی جاری کردی۔

انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی ٹیمز ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے مختلف فوڈ پوائنٹس/ریسٹورنٹس کی سرپرائز انسپکشن کریں، شہری خلاف ورزی کرنے والے ریسٹورنٹس کے خلاف کاروائیوں میں ہمارا ساتھ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ: جعلی دودھ فروخت کرنیوالے ملزم کی ضمانت مسترد
  • پی آئی اے انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینئرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، پروازیں متاثر
  • کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ میں ناظم امتحانات کیخلاف قواعد تعیناتی
  • احمد خان چھٹو کراچی انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات مقرر
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • ڈی جی این سی سی آئی اے نے ضبط تمام جائیدادوں،گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں