پنجاب، مختلف موٹرویز پر دھند کی شدت معمول سے زیادہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پنجاب کے مختلف موٹرویز پر دھند کی شدت معمول سے زیادہ ہوگئی، ایم 2 لاہور اسلام آباد شدید دھند کے باعث بند کردیا گیا۔
ترجمان موٹر وے پولیس سید عمران احمد نے بتایا کہ ایم 3 لاہور سے جڑانوالہ تک دھند کی وجہ سے بند ہے، گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر راہولی، گکھڑ، وزیر آباد سے گجرات تک شدید دھند ہے۔
گوجرانوالا ایکسپریس وے کو بھی ٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے، جہلم، حافظ آباد اور گردونواح میں شدید دھند کے سبب ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔
ترجمان موٹر وے سید عمران احمد نے کہا کہ موٹرویز کو عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر یقینی بنانے کے لیے بند کیا جاتا ہے، دھند میں لین کی خلاف ورزی حادثات کا سبب بن سکتی ہے، روڈ یوزرز دھند میں لین ڈسپلن کو یقینی بنائیں، شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات پر سفر کرنے کو ترجیح دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح 10 سے شام 6 بجے تک دھند کے موسم میں بہترین سفری اوقات ہیں، ڈرائیور حضرات آگے اور پیچھےدھند والی لائٹس کا استعمال کریں، عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
ترجمان موٹروے نے ڈرائیورز سے اپیل کی ہے کہ تیز رفتاری سے پرہیز کر یں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں جبکہ معلومات اور مدد کے لیے ہیلپ لائن 130 سے رابطہ کریں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز تک شہر میں دھند کی شدت برقرار رہے گی، کل شہر میں بوندا باندی کا بھی امکان ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دھند کی
پڑھیں:
سائنسدانوں کا رواں سال زمین کے نسبتاً تیز گھومنے کا انکشاف، رفتار میں تبدیلی کی وجہ کیا بنی؟
اس موسم گرما میں زمین معمول سے زیادہ تیزی سے گردش کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں دن چند ملی سیکنڈز تک مختصر ہو گئے ہیں۔
سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ 10 جولائی 2025 کو سال کا سب سے مختصر دن ریکارڈ کیا گیا جو معمول کے 24 گھنٹے سے 1.36 ملی سیکنڈ کم تھا۔ اسی طرح 22 جولائی اور 5 اگست کو بھی دن معمول سے کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سائنسدانوں کو زمین سے دوگنا بڑے سائز کے سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے
دن کی لمبائی زمین کی اپنے محور پر ایک مکمل گردش پر منحصر ہوتی ہے جو اوسطاً 24 گھنٹے (86,400 سیکنڈ) پر مشتمل ہوتی ہے۔ لیکن زمین کی گردش میں چاند کی کشش، موسم کی تبدیلی اور زمین کے اندر مائع کور کی حرکت جیسے عوامل کی وجہ سے یہ وقت کبھی کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
اگرچہ یہ معمولی فرق عام زندگی پر اثرانداز نہیں ہوتا لیکن طویل المدتی بنیادوں پر یہ سیٹلائٹ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کمپیوٹر سسٹمز پر اثر ڈال سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسدان ایٹمی گھڑیوں کے ذریعے وقت کو انتہائی درستگی سے ناپتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر زمین اسی رفتار سے گردش کرتی رہی تو پہلی بار ‘نیگیٹو لیپ سیکنڈ’ یعنی وقت میں ایک سیکنڈ کی کمی کرنا پڑ سکتی ہے۔ ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: زمین کی اندرونی تہہ نے محوری گردش کی سمت بدل لی، تحقیق
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی خاص طور پر قطبی برف کے پگھلنے سے زمین کی گردش کی رفتار میں کمی آ رہی ہے۔ اگر برف نہ پگھلتی تو اب تک نیگیٹو لیپ سیکنڈ آ چکا ہوتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج اسی طرح جاری رہا تو صدی کے آخر تک زمین کی گردش کی رفتار پر چاند کے بجائے ماحولیاتی تبدیلی کا اثر غالب ہو جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دن رفتار زمین سائنس گردش