کے پی حکومت کا ججز کی سکیورٹی بڑھانےکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت نے ججز کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔ججز کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق قائم کمیٹی نے سفارشات تیار کرلی ہیں جس میں حساس علاقوں میں تعینات ججز کو ذاتی سکیورٹی کے علاوہ گھر اور راستے میں بھی سکیورٹی فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جب کہ سکیورٹی سے متعلق حساس علاقے کے تعین کی ذمہ داری سی ٹی ڈی کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کمیٹی نے ہائیکورٹ کے تمام بینچز کو بلٹ پروف گاڑیاں اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی کو کیٹیگری اے قراردینے کی بھی سفارش کی ہے۔دستاویز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کےساتھ ایک ہیڈ کانسٹیبل اور 4 کانسٹیبلز، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سکیورٹی پر 2 کانسٹیبلز کی تعیناتی کی جائے گی جب کہ کمیٹی نے سول ججز ، سینئر سول ججز ، جوڈیشل مجسٹریٹ، فیملی کورٹ اورپریذائیڈنگ آفیسرز کے لیے 1 ، 1 کا نسٹیبل سکیورٹی پر تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔کابینہ سے منظوری کی صورت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی پر 116 اہلکار، ایڈیشنل سیشن ججزکے لیے 180، سینئر سول ججز کی سکیورٹی پر 87 اہلکار مامور ہوں گے جب کہ سول ججز کی سکیورٹی کے لیے 390 اہلکارسکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن سکیورٹی پر سول ججز
پڑھیں:
چارسدہ میں ملزمان کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کی تحصیل پڑانگ میں چھاپے کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحصیل پڑانگ میں پولیس پارٹی پر چھاپے کے دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس میں پولیس کانسٹیبل اور ایس ایچ او کے گن مین شہید جبکہ سب انسپکٹر زخمی ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ کے مطابق شہید اہلکار کی لاش اور زخمی پولیس اہلکار کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اطلاع پر اشتہاری ملزمان کے خلاف چھاپے مارنے گئی تھی۔
فائرنگ کے واقعہ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ شہید ہیڈ کانسٹیبل فصیح الدین کی میت کو ضابطے کی کارروائی کے بعد پولیس لائنز چارسدہ منتقل کر دیا گیا جہاں رات کو 12 بجے نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جسد خاکی آبائی گاؤں درگئی روانہ کیا جائے گا۔