الیکشن کمیشن نے پی بی 45 سے پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن معطل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی بی 45 سے پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار علی مدد کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
الیکشن کمیشن نے پی بی 45 کے آر او سے اصلی فارم 45 طلب کرلیے، الیکشن کمیشن کے 2 رکنی کمیشن نے فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلے کے تحت ریٹرننگ افسر سے 16 جنوری کو فارم 45 طلب کرلئے گئے،
اس میں کہا گیا کہ درخواست گذار جے یو آئی امیدوار محمد عثمان نے فارم 45 جمع کرائے،
درخواست گزار کے فارم 45 میں اور فارم 47 میں واضح فرق ہے۔
فیصلے کے مطابق درخواست گذار کے جمع کرائے گئے فارم 45 پر انگھوٹوں کے نشانات واضح ہیں، درخواست گذار کے مطابق ووٹوں کی گنتی کا آر او نے نوٹس نہیں دیا۔
الیکشن کمیشن نے آر او سے تفیصلی رپورٹ طلب کرلی، الیکشن کمیشن آئندہ سماعت 16 جنوری کو کریگا، الیکشن کمیشن نے آر او سمیت امیدواروں کو طلب کرلیا
ری پول کرائے گئے 15 پولنگ اسٹیشنر کے فارم 45 بھی طلب کرلیے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے فارم 45
پڑھیں:
نیویارک میں میئر کے الیکشن کے لیے پولنگ جاری، ظہران ممدانی کو برتری حاصل
نیو یارک میں میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، اور ووٹرز میں بھرپور جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔
مسلمان امیدوار ظہران ممدانی اس مقابلے میں سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار کرٹس سلوا کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی پرتعیش شادی تقریب، نظریات پر سوال اٹھنے لگے
سروے کے نتائج کے مطابق مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کی پوزیشن مضبوط نظر آ رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے آزاد امیدوار اور سابق گورنر اینڈریو کومو کی کھل کر حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے بعد تینوں صدارتی انتخابات میں نیویارک شہر میں بھاری فرق سے شکست کھائی تھی، لیکن 2024 میں انہوں نے 2016 اور 2020 کے مقابلے میں فرق نمایاں طور پر کم کردیا، اور 30 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، جو 1988 کے بعد کسی بھی ری پبلکن کے لیے پہلی بار ہوا۔
عمومی طور پر نیویارک شہر ڈیموکریٹس کے حق میں جھکا ہوا ہے، اس لیے ظہران ممدانی کی مہم نے اینڈریو کومو کو ٹرمپ کا نمائندہ ظاہر کرنے پر زور دیا ہے۔
ظہران ممدانی کو اس دوڑ کے دوران سیاسی کشیدگی کے ماحول میں موت کی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔
نیویارک میں میئر کے انتخاب کا پس منظر امریکی سیاست میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی سے جڑا ہوا ہے۔ ستمبر میں ایک ٹیکساس کے شخص کو ظہران ممدانی کے خلاف دہشت گردانہ دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ظہران ممدانی جیتے تو کیا ہوگا؟ ٹرمپ نے دھمکی دے دی
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ظہران ممدانی نیویارک کے میئر کے انتخاب میں 4 نومبر کو کامیاب ہوگئے تو وہ شہر کی وفاقی فنڈنگ میں کمی کر دیں گے۔
انہوں نے اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ انتخابات میں آزاد امیدوار اور سابق گورنر اینڈریو کومو کی حمایت کریں۔
صدر ٹرمپ نے یہ بیان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ اگر ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے میئر کا انتخاب جیت جاتے ہیں، تو یہ انتہائی غیر ممکن ہے کہ میں وفاقی فنڈز فراہم کروں، سوائے ان رقوم کے جو قانوناً دینا لازم ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ پہلے بھی ڈیموکریٹک اکثریت والے علاقوں میں جاری منصوبوں کے لیے وفاقی فنڈز اور گرانٹس میں کمی کی کوشش کرتی رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر کے انتخاب میں ظہران ممدانی کو اپنے حریف اینڈریو کومو پر برتری حاصل ہے، جو ڈیموکریٹک پرائمری میں ممدانی سے شکست کے بعد اب آزاد حیثیت میں میدان میں ہیں، جبکہ ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا تیسرے نمبر پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک میئر کے لیے امیدوار ظہران ممدانی اور امریکی صدر ٹرمپ آمنے سامنے
نتائج کب آئیں گے؟
عام طور پر نیویارک میں میئر کے انتخابات کے نتائج جلد آ جاتے ہیں، لیکن اس بار چونکہ 2 امیدوار زیادہ تر ڈیموکریٹ ووٹروں کی حمایت کے لیے مقابلہ کررہے ہیں، نتیجہ آنے میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ 2021 میں ایڈمز کو پولز بند ہونے کے فوری بعد ہی فاتح قرار دیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews برتری حاصل پولنگ جاری ظہران ممدانی میئر الیکشن نیویارک وی نیوز