اداکارہ نور بخاری کا حجاب پر تنقید کے جواب میں مؤقف، میری قبر کا حساب آپ نے نہیں دینا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
معروف اداکارہ نور نے سوشل میڈیا پر اپنے انتخاب پر کی جانے والی تنقید کے جواب میں ایک اسٹوری شیئر کی۔ اپنے پیغام میں انہوں نے واضح کیا کہ حجاب پہننا یا سر کو ڈھانپنا ان کا ذاتی انتخاب ہے، جو کسی اور کی خاطر نہیں بلکہ اپنے لیے کیا ہے۔
انسٹاگرام پر شیئر کی گئی اسٹوری میں انہوں نے کہا کہ یہ میرا فیصلہ ہے، اس پر تبصرے کرنا بند کریں۔ میں حجاب پہنوں، کلہ پہنوں یا دوپٹہ، یہ آپ کا مسئلہ نہیں ہے۔ اگر آپ میری قبر کا حساب دینے کے ذمہ دار ہیں تو بات کریں، ورنہ خاموش رہیں۔
نور نے اپنے الفاظ کے ذریعے صاف پیغام دیا کہ دوسروں کو ان کی زندگی کے ذاتی فیصلوں پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل نور بخاری نے انسٹاگرام پر شوہر عون چوہدری اور بچوں کے ہمراہ ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں نور کو اسکارف ماڈرن اسٹائل میں باندھے دیکھا گیا تھا جس پر مداحوں نے تنقید شروع کر دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔
راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟
مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟
رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان